زرداری، فضل الرحمن ملاقات، سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال

آصف زرداری ملاقات کیلئے مولانا فضل الرحمان کے گھر گئے، ملاقات میں حکومتی پالیسیوں کیخلاف اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی پراتفاق، فضل الرحمان نے آصف زرداری کو نوازشریف سے ملاقات پرزور دیا۔ ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 22 اکتوبر 2018 20:17

زرداری، فضل الرحمن ملاقات، سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 اکتوبر 2018ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی، جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنماؤں میں ملاقات مولانا فضل الرحمان کے گھر میں ہوئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔

سابق صدر مملکت آصف زرداری ملاقات کے لیے اسلام آباد میں سربراہ جمعیت علماء اسلام ف مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچے۔ جہاں پر مولانا فضل الرحمن نے آصف زرداری کا گھر کے باہر استقبال کیا۔ آصف زرداری کے ہمراہ ملاقات میں راجا پرویز اشرف، نیربخاری اور چوہدری منظور بھی تھے۔ ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

ملاقات میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اس موقع پرمولانافضل الرحمان نے آصف زرداری پر نوازشریف سے ملاقات کرنے پر زوردیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں آپ کی نواز شریف سےملاقات ضروری ہے۔ واضح رہے سابق صدر مملکت آصف زرداری نے گزشتہ روزاسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرسی پربیٹھ کر سوچ بدل جاتی ہے۔

موجودہ حکومت کی نااہلی کم وقت میں سامنے آگئی ہے۔تمام سیاسی جماعتوں کو ملکر قرارداد لانی ہوگی کہ موجودہ حکومت ملک نہیں چلا سکتی۔ انہوں نے کہا تھا کہ سب کو یاد ہوگا کہ مشرف آئے تواس وقت بھی ایساہی ہورہا تھا۔ مشرف دور میں ہم توجیلوں میں تھے۔ نائن الیون کے بعد ان کو امریکا سے امداد ملی توکچھ حالات بہتر ہوئے۔ مشرف نے امریکا سے امداد لیکر ملک چلایا۔

ہمارا دور شروع ہوا توامداد بند ہوئی۔ہم نے حکومت سنبھالی اس وقت بھی مشکل حالات تھے۔پرویز مشرف کے دور کے بعد ہم نے حکومت چلانے کا چیلنج قبول کیا۔آصف زرداری نے کہا کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ ہم زرعی صنعتی ملک ہیں یا صنعتی ملک ہیں؟ میرے خیال میں ہم ایگروانڈسٹریل ملک ہیں۔ ہماے پاس اتنی گندم تھی کہ ہم ایکسپورٹ کرتے۔لیکن آج ہم نے گندم کی قیمت کم کرنے کی بجائے بڑھا دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مستقبل کیلئے حساب کتاب کرنا پڑے گا۔اس وقت پاکستان کی آبادی 300ملین ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ ہمیں ملک کی سمت کا تعین کرنا ہے۔اب ملک کے لیے اصولی فیصلوں کا وقت آگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دور میں مستقبل کی پالیسیاں لیکر آئیں تھے لیکن میاں نوازشریف نے وہ بند کردی ہیں۔ اب بھی یہ پالیسیاں چل سکتی تھیں۔

لیکن اس وقت سلیکٹڈ وزیراعظم ہے ہم کیا کرسکتے ہیں؟ ایسا وزیراعظم جو ہیلی کاپٹر میں گھر جاتا اور آتا ہے۔ایسا وزیراعظم جس کے بارے کہا جاتا ہے کہ وزیراعظم کا گھر ریگولرائز کردیں۔انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ میں جو آج کیس بھگت رہا ہوں اس کی نیٹ سے ایف آئی آر دیکھ لیں وہ میں میاں صاحب کے دور کا بنایا ہوا نیب کاکیس بھگت رہا ہوں۔شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری نے کہا کہ این آر او سیاسی مخالفین کے ڈھگوسلے ہیں۔یہ صرف ان کی پبلسٹی کا ذریعہ ہے۔مجھے تواین آر او سے کوئی فائدہ نہیں ہوا میرے خلاف توسارے کیس دوبارہ کھل گئے ہیں۔این آر او کا کسی اور کو فائدہ ہوا تو مجھے علم نہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں