حکومت نواز شریف کو واپس لانے کیلئے تمام قانونی چینلز استعمال کرے گی،اپوزیشن سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں، حکومت احتساب کے عمل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، ملک کو آگے لیکر جانے اور عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہیں، حکومت کو اپوزیشن کے استعفوں یا لانگ مارچ سے کوئی پریشانی نہیں ہے البتہ لانگ مارچ سے ملک کو نقصان ہو گا

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

بدھ 30 ستمبر 2020 02:16

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2020ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت نواز شریف کو واپس لانے کیلئے تمام قانونی چینلز استعمال کرے گی، بات نواز شریف کی نہیں ملک کے مستقبل کی ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ایک مجرم کو قانون کے سامنے پیش کیا جائے اور حکومت کرے گی، حکومت کو اپوزیشن سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں، حکومت احتساب کے عمل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، ملک کو آگے لیکر جانے اور عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہیں، حکومت کو اپوزیشن کے استعفوں یا لانگ مارچ سے کوئی پریشانی نہیں ہے البتہ لانگ مارچ سے ملک کو نقصان ہو گا۔

منگل کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا منشور ہے کہ بدعنوان عناصر کے خلاف احتساب ہو، حقیقی معنوں میں احتساب تب ہو گا جب طاقتور شخصیات جواب دہ ہوں گی۔

(جاری ہے)

شبلی فراز نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا چاہتی ہے، افسوس کی بات ہے کہ تین مرتبہ وزیراعظم رہنے والے نواز شریف خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں، وہ عدالت کی ضمانت پر علاج کیلئے بیرون ملک گئے تھے لیکن واپس نہیں آ رہے، حکومت سابق وزیراعظم کو ضرور قانون کے سامنے پیش کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو ملک کی کوئی پرواہ نہیں ہے، ان لوگوں کا اور ان کے بچوں کا مستقبل پاکستان میں نہیں ہے، سابق حکمرانوں نے اپنے ادوار کے دوران قومی خزانے کو لوٹ کر بیرون ممالک جائیدادیں بنائیں اس لئے ملک میں سیاسی عدم استحکام لانے کی کوشش کر رہے ہیں، سیاسی استحکام نہیں ہو گا تو ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے پاس عوام کیلئے کوئی ایجنڈا نہیں ہے، یہ لوگ صرف اپنے ذاتی مفادات کو تحفظ دینے کیلئے واویلا کر رہے ہیں، اپوزیشن جماعتیں لانگ مارچ کریں ان کو لگ پتہ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے معاشی جمہوریت کی ایک نئی اصطلاح ایجاد کی ہے، ان لوگوں کی باتیں کچھ اور عمل کچھ اور ہیں، دو سال پہلے یہی لوگ اقتدار میں تھے، سابقہ حکومتوں کی ناقص معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک پر قرضوں کا بوجھ بڑھا اور صرف ایک خاص طبقے نے فائدہ اٹھایا، جنہوں نے ملک کو صرف معاشی طور پر نہیں بلکہ اداروں کو بھی تباہ کیا، گزشتہ حکومتوں نے برآمدات کو صفر کیا اور درآمدات کو بڑھایا۔

شبلی فراز نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے ڈالر کو مصنوعی سہارا دینے کیلئے 23 ارب ڈالر کا استعمال کیا تاہم وزیراعظم عمران خان کی ولولہ انگیز قیادت میں موجودہ حکومت ملکی معیشت کو حقیقی معنوں میں مستحکم کرنا چاہتی ہے، معاشی اعشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں، کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم ہوا ہے اور برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں اپوزیشن اور نواز شریف سے متعلق کوئی بات چیت نہیں ہوئی، ضروری نہیں کہ نواز شریف سے متعلق کابینہ میں بات ہو، کابینہ کے علاوہ دیگر اجلاس بھی ہوتے ہیں۔

شبلی فراز نے کہا کہ قوم کے پیسوں کا تحفظ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، موجودہ حکومت بدعنوانیوں کے ذریعے لوٹی ہوئی رقم وصول کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر قرضوں کا بوجھ ہے، یہ عیاشی کے کلچر کا متحمل نہیں ہو سکتا، وزیراعظم عمران خان خود سیاسی بھرتیوں کے خلاف ہیں اور وہ کسی کو بھی اس کی اجازت نہیں دیں گے۔ پیٹرولم کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ دو ہفتوں میں متوقع ہے، ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گردشی قرضوں کو کم کرنا بڑا چیلنج ہے تاہم حکومت آئی پی پیز معاہدوں کے حوالے سے کمپنیوں سے بات چیت کر رہی ہے، اگر نئے معاہدے طے ہوئے تو گردشی قرضے نیچے آئیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے دو سالوں کے دوران 22 ارب ڈالر قرضہ لیا جس میں سے 20 ارب ڈالر واپس بھی کیا، حکومت قرضوں کی واپسی کے ساتھ سابقہ حکومتوں کے لئے گئے قرضوں کا سود بھی ادا کر رہی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں