افغانستان اور مغربی حکومتوں نے بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف جعلی خبریں چلائیں۔

اگر ہم نے ماضی کی غلطیوں کو دوہرایا تو مہاجرین اور دہشتگردی جیسے مسائل بڑھیں گے، کیا 3 لاکھ افغان سکیورٹی فورسز کے ہتھیار ڈالنے پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا جا سکتا ہے؟ حقیقت کو تسلیم کرنے کی بجائے افغان اور مغربی حکومتیں پاکستان پر الزام عائد کرتی رہیں۔ وزیراعظم عمران خان کا مضمون امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ میں شائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 27 ستمبر 2021 15:57

افغانستان اور مغربی حکومتوں نے بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف جعلی خبریں چلائیں۔
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 ستمبر 2021ء) : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو افغانستان میں جنگ کے نتائج پر مورد الزام نہیں ٹھہرانا چاہئیے۔ امریکی کانگریس میں امریکی نقصان پر پاکستان پر الزام لگائے جانے پر حیرت ہے۔ افغان جنگ کے نتائج کے لیے پاکستان کو الزام نہ دیں۔ یہ بات وزیراعظم پاکستان عمران خان نے امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ میں شائع اپنے مضمون میں کہی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 2001ء سے بارہا آگاہ کرتا رہا کہ افغان جنگ نہیں جیتی جا سکتی۔ پاکستانی حکومتی ماضی میں امریکہ کو افغانستان کے معاملے پر خوش کرتی رہی ہیں، نائن الیون کے بعد ماضی کے مجاہدین کو دہشتگرد قرار دیا گیا۔ امریکہ کی جنگ کی حمایت کے بعد عسکری گروپس نے پاکستان کے خلاف جنگ شروع کر دی۔

(جاری ہے)

ہم اپنی بقا کے لیے لڑے اور بہترین فوج اور انٹیلی جنس کے باعث دہشتگردی کو شکست دی۔

نائن الیون کے بعد آنے والی افغان حکومتیں، افغان شہریوں کی نظر میں اپنا مقام پیدا نہیں کر سکیں۔ اسی لیے افغانستان میں کوئی بھی بد عنوان اور ناکام حکومت کے لیے لڑنے کو تیار نہیں تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کیا 3 لاکھ افغان سکیورٹی فورسز کے ہتھیار ڈالنے پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا جا سکتا ہے ؟حقیقت کو تسلیم کرنے کی بجائے افغان اور مغربی حکومتیں پاکستان پر الزام عائد کرتی رہیں۔

افغانستان اور مغربی حکومتوں نے بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف جعلی خبریں چلائیں۔ بے بنیاد الزامات کے باوجود سرحد کے بائیو میٹرک کنٹرول اور سرحد کی مشترکہ نگرانی کی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے محدود وسائل کے باوجود افغانستان کے ساتھ سرحد پر باڑ لگائی۔ الزام تراشی کا رویہ ترک کر کے افغانستان کے مستقبل کی جانب دیکھنا چاہئیے۔

وزیراعظم عمران خان نے امریکی جریدے میں شائع مضمون میں کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کے لیے نئی افغان حکومت کے ساتھ تعاون کیا جائے۔ درست اقدام سے دہشتگردی سے پاک اور خوشحال افغانستان کے مقاصد حاصل کر لیں گے۔ ماضی کی غلطیوں کو دوہرایا تو مہاجرین اور دہشتگردی جیسے مسائل پیدا ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بڑے پیمانے پر مہاجرین اور دہشتگردی جیسے مسائل سے تمام فریق متاثر ہوں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں