حکومت نے 22 نومبر 2017ء کو وزیرِ اعظم کی سربراہی میں دھرناختم کرنے کی ذمے داری دی تھی، فیض حمید

منگل 16 اپریل 2024 19:17

حکومت نے 22 نومبر 2017ء کو وزیرِ اعظم کی سربراہی میں دھرناختم کرنے کی ذمے داری دی تھی، فیض حمید
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) فیض آباد دھرنا کمیشن میں سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کا دھرنا کمیشن کے سامنے دیا گیا بیان منظر عام پر آگیا ہے جس میں کہاگیاہے کہ حکومت نے 22 نومبر 2017ء کو وزیرِ اعظم کی سربراہی میں دھرناختم کرنے کی ذمے داری دی تھی۔لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید نے فیض آباد دھرنا کمیشن کے سامنے دیے گئے بیان میں کہا کہ حکومت نے 22 نومبر 2017ء کو وزیرِ اعظم کی سربراہی میں دھرناختم کرنے کی ذمے داری دی تھی۔

بیان میں انہوں نے کہا کہ دھرنا منظم نہیں، ختم کرایا تھا ،تحریکِ لبیک معاہدے پر آرمی چیف کا دستخط چاہتی تھی۔لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید نے دیئے گئے بیان میں بتایا کہ معاہدے پر دستخط اسی لیے کیے کہ وہ آرمی چیف کے دستخط چاہتے تھے۔

(جاری ہے)

بیان میں انہوں نے بتایا کہ معاہدے پر دستخط کی اجازت آئی ایس آئی چیف اور آرمی چیف نے دی تھی۔سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید نے بیان میں بتایا کہ تحریکِ لبیک کے مالی معاملات کی تحقیق نہیں کی کیونکہ وہ ہمارے مینڈیٹ میں نہیں تھا۔

واضح رہے کہ فیض آباد دھرنا کمیشن نے مظاہرین کے ساتھ تحریری معاہدہ کرنے والے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ انٹرنل سیکیورٹی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور دھرنا ختم ہونے پر مظاہرین میں پیسے تقسیم کرتے ویڈیوز میں دکھائی دینے والے اس وقت کے ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل نوید اظہر حیات کو کلین چٹ دے دی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں