پی ٹی آئی والے اڈیالہ سے ملک دشمنی کی گائیڈ لائن لے رہے ہیں، کسی کو پاکستان پر تنقید اور خارجہ پالیسی پر حملہ آور ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال

جمعہ 19 اپریل 2024 13:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2024ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے اڈیالہ سے ملک دشمنی کی گائیڈ لائن لے رہے ہیں، کسی کو پاکستان پر تنقید اور خارجہ پالیسی پر حملہ آور ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی، خارجہ پالیسی کے ساتھ کھیلنا عمران خان کا وطیرہ رہا ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات نے کہاکہ وہ ہائوس کی توجہ پاکستان کے مفاد سے جڑے خارجہ پالیسی کے محاذ کی طرف مبذول کراناچاہتے ہیں۔

خارجہ پالیسی ایک حساس موضوع ہے، گزشتہ روز صدر مملکت کے خطاب کے دوران جو اس ایوان میں ہوا، افسوسناک تھا، ماضی میں اس ہائوس کی روایت رہی ہے کہ اپوزیشن کی طرف سے علامتی احتجاج کیا جاتا تھا اس کے بعد ایوان میں بیٹھ کر تقریر سنی جاتی تھی، کل گیلریز میں غیر ملکی سفارت کار بھی موجود تھے اور ان کی موجودگی میں ایوان کے اندر باجے بجائے گئے، اپوزیشن ایوان کے اندر غلط روایات ڈال رہی ہے، ماضی میں اس طرح ایوان کا ماحول کبھی خراب نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جب بھی دوست ممالک کی جانب سے پاکستان کے دورہ پر وفود آتے ہیں یا سرمایہ کاری کے حوالہ سے کوئی عندیہ دیا جاتا ہے تو اپوزیشن کی جانب سے پاکستان کے دوست ممالک کے حوالہ سے مختلف قسم کے بیانات سامنے آتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ایک فاضل رکن کی طرف سے ایک بیان دیا جاتا ہے اور اس کے بعد ان کی اپنی ہی پارٹی اس کی تردید کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے تنقید کرنی ہے تو میری ذات پر کریں، میری پارٹی پر کریں، ہمارے ایک ایک ممبر پر کریں، مگر پاکستان پر تنقید کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پہلے بھی امریکی سازش کا بیانیہ گھڑا اورکہاکہ ہم کوئی غلام ہیں، امریکی سازش کے نتیجہ میں ہماری حکومت گرائی گئی ہے، اس کے بعد اسی بیانیہ پر انہوں نے یو ٹرن لیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کے لیڈر کا وطیرہ رہا ہے کہ خارجہ پالیسی کے ساتھ کھیلنا ہے، سب کو وہ آڈیو یاد ہوگی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم اس بیانیہ کے ساتھ کھیلنا چاہتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سائفر کے ساتھ کھلواڑ کرکے پورے ڈپلومیٹک کور کے رابطہ کاری اور ابلاغ کے خفیہ نظام کو خطرے میں ڈالا، سائفرایک خفیہ دستاویز ہوتی ہے، اس کا ایک تقدس ہوتا ہے، انہوں نے پورے ڈپلومیٹک کور کے کمیونیکیشن نظام کوخطرات سے دوچارکیا۔

انہوں نے پاکستان کے دوست ممالک کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے، یہ پہلے اس طرح کے بیانات دلواتے ہیں اور اس کے بعد ان کے ترجمان اس کی تردید کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا ضرورت پیش آتی ہے کہ پی ٹی آئی کے آفیشل اکائونٹ سے تردید کی جائے کہ ہمارے فاضل رکن نے کسی دوست ملک کے بارے میں جوبات کی تھی وہ غلط تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آگے بڑھ رہا ہے، معیشت کے حوالہ سے مثبت خبریں آرہی ہیں، بلوم برگ، یواین ڈی پی، ایشیائی ترقیاتی بینک اوردیگر عالمی مالیاتی ادارے تسلیم کر رہے ہیں کہ پاکستان میں سرمایہ کاری آرہی ہے، ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے، ملک میں مہنگائی کاخاتمہ ہونے جا رہا ہے۔

وزیراطلاعات نے کہاکہ ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ہائوس کے اندر دوست ممالک کے حوالہ سے مشترکہ قرارداد لائی جائے۔انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے حوالہ سے ملک دشمنی کے ذریعہ ملک کو جو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے وہ ان کے لیڈرکی ہدایت پر کی جارہی ہے، ان کواڈیالہ سے آرڈرآتا ہے کہ کسی بھی دوست ملک کے خلاف بات کرو، اس کے بعد یہ خود اس کی تردید کراتے ہیں، خارجہ پالیسی پرکسی قسم کا سمجھوتہ کرنے، اسے نقصان پہنچانے اورجھوٹے بیانیہ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ اڈیالہ جیل میں بیٹھ کر وہی ملک دشمن بیانیہ چل رہا ہے جس کے تحت 9 مئی کو ملکی دفاع پرحملے کئے تھے اوراب ملک کے خارجہ پالیسی پرحملہ کرنا چاہتے ہیں جس کی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی، یہ ملک مقدم ہے اورسیاسی جماعتیں اس کے بعد آتے ہیں۔\932

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں