جب تک سب مل کر نہیں بیٹھیں گے سیاسی عدم استحکام رہے گا،رانا ثناءاللہ

مولانا فضل الرحمان کے مارچ پر سختی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ان سے بات ہوتی رہے گی اور انہیں قائل کرنے کی کوشش کرینگے،وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 2 مئی 2024 10:56

جب تک سب مل کر نہیں بیٹھیں گے سیاسی عدم استحکام رہے گا،رانا ثناءاللہ
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02 مئی 2024 ء) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ جب تک سب مل کر نہیں بیٹھیں گے سیاسی عدم استحکام رہے گا،مولانا فضل الرحمان کے مارچ پر سختی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ، مولانا فضل الرحمان سے بات ہوتی رہے گی انہیں قائل کرنے کی کوشش کرینگے،معاملے کو خوش اسلوبی سے طے کریں گے۔اپنے ایک بیان میں رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے قائد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمان کے قریبی تعلقات ہیںوہ ان سے بات کرینگے اور معاملات کو مل بیٹھ کر حل کرنے پر آمادہ کر لیں گے۔

ماضی میں بھی ان سے کئی امور پر مشاورت ہوتی رہی ہے ۔ہم مولانا کی بات سمجھنے کی کوشش کریں گے ۔ملک اس وقت کسی سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔

(جاری ہے)

ملک میں سیاسی عدم استحکام سے حالات بہتری کی طرف نہیں جا سکتے ۔معاشی استحکام کیلئے سب سے اولین ملک میں سیاسی استحکام ہونا ضروری ہے ۔یاد رہے کہ کچھ روز قبل نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءن لیگ رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ حکومت کی کامیابی معاشی بحال سے مشروط ہے۔

ملک میں عدم استحکام کا سبب عمران خان ہیں، جب وہ اپوزیشن میں تھے 2014 سے 2018 تک اس وقت وہ سیاسی عدم استحکام کا باعث بنے،اس کے بعد جب وہ حکومت میں آئے تو تب بھی انہوں نے وہی کام کیا، یعنی وہ حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں ان کا وجود سیاسی عدم استحکام کی ضمانت ہے۔ اس لئے سیاسی عدم استحکام تو ہے اور میرا خیال ہے یہ جاری رہے گا کیونکہ عمران خان کا ایجنڈا یہ ہے۔عمران خان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے رانا ثنا اللہ نے کہاکہ وہ کسی کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے، عمران خان نے اپنی حکومت کے دوران بھی اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے سے انکار کیا۔انہوں نے کہا کہ پارلیمانی نظام میں منتخب لوگوں کو نظام حکومت چلانا چاہیے، جو لوگ الیکشن نہ جیت سکیں انہیں حلقے کی سیاست کرنی چاہیے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں