وزارت خزانہ کو بینک کھاتوں میں موجود غیر استعمال شدہ عوامی رقوم کو اپنے قبضے میں لینے کی اجازت؟
وفاقی حکومت نے تمام سرکاری اداروں کے لیے سخت مالیاتی اصولوں کا اعلان کردیا‘بنک کھاتوں تک حکومت کی رسائی کی خبروں سے عوامی حلقوں میں تشویش.رپورٹ
میاں محمد ندیم منگل 30 اپریل 2024 13:10
(جاری ہے)
حکومت نے چند ماہ قبل آئی ایم ایف سے وعدہ کیا تھا کہ وہ کیش مینجمنٹ کے آلات کو بہتر بنانے کے لیے ٹریڑری سنگل اکاو¿نٹ پر تیزی سے پیشرفت کرے گی، سوئیپنگ انتظامات کے تحت بینک کھاتوں میں پڑی رقوم کو ہر بینکنگ دن کے اختتام پر نکال کر نان فوڈ اکاﺅنٹ نمبر 1 کا حصہ بنایا جاتا ہے اور بینکنگ اوقات کے آغاز پر بینک کھاتوں میں واپس منتقل کردیا جاتا ہے.
نجی ٹی وی کے مطابق مجاز اخراجات کو طے کرنے کے لیے فنڈز کی بروقت دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے، فنانس ڈویژن کا بجٹ ونگ اور ڈیبٹ مینجمنٹ آفس مستقل بنیادوں پر کیش بفر کی ضرورت کا تخمینہ پیش کرے گا اور فنانس ڈویژن کو یہ اختیار دیا جائے گا کہ وہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ مل کر عوامی قرضوں کو ختم کرنے کے لیے اضافی فنڈز استعمال کرے اورہر ماہ کی پانچویں تاریخ کو، اکاﺅنٹنٹ جنرل آف پاکستان ریونیو تمام ڈویڑنوں کے سیکریٹریز کو ریونیو اور اخراجات کا ڈیٹا جائزے کے لیے فراہم کرے گا اس کے علاوہ ہر سہ ماہی کے اختتام پر، سیکرٹری اگلے مہینے کی 20 تاریخ تک مالیاتی ڈویژن کو آمدنی اور اخراجات کی تین ماہ کی پیشن گوئی جمع کرانے کے پابند ہوں گے. ڈیبٹ مینجمنٹ آفس قرض کے سہ ماہی تخمینے تیار کرے گا، اور فنانس ڈویژن ڈویژنوں اور ڈیبٹ مینجمنٹ آفس کے فراہم کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر ماہانہ کیش پیشن گوئی کی رپورٹس تیار کرے گا سرکاری دفاتر اور عوامی ادارے صرف نئے قوانین کے مطابق بینک اکاﺅنٹس کھولیں گے، برقرار رکھیں گے اور چلائیں گے، بینک اکاﺅنٹ کھولنے کے لیے درخواستیں فنانس ڈویژن کو جمع کرائی جائیں گی جس کے ساتھ کسی قانونی پروویژن یا حکومتی منظوری یا بینک اکاﺅنٹ کھولنے کے واضح جواز بھی شامل ہوں گے موجودہ اکاﺅنٹس کا فنانس ڈویژن اور متعلقہ ڈویژن مشترکہ طور پر جائزہ لیں گے اور جو اکاﺅنٹس کام کرنے کے لیے غیر ضروری پائے جائیں گے انہیں بند کر دیا جائے گا اور بیلنس فنڈز کو فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ یا پبلک اکاﺅنٹس میں منتقل کر دیا جائے گا. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان تمام بینک اکاﺅنٹس اور ان میں موجود بیلنس کی مالیاتی ڈویژن کو سہ ماہی رپورٹ فراہم کرے گا جو سرکاری دفاتر اور عوامی اداروں کے ذریعہ چلائے جاتے ہیں اور ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں.متعلقہ عنوان :
اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
جن شعبوں پر پہلے ٹیکس نہیں لگایا ان پر ٹیکس کیلئے فوکس کررہے ہیں
شہبازشریف سے لاکھ اختلاف لیکن پارلیمان پر شب خون مارا گیاتو ساتھ کھڑا ہوں گا
وفاقی حکومت نے پولیس سروس کے 16 اعلی افسران کی تقرری و تبادلے کے احکامات جاری کر دیئے
نیپرا نے مالی سال 2024-2028 کیلئے کے الیکٹرک کے پاور ایکوزیشن پروگرام کی منظوری دے دی
میر بہروز ریکی صدر آل پاکستان مائنز اینڈ منرلز ایسوسیشن کی قائمقام چیئرمین سینیٹ سے ملاقات
پاکستان سویٹ ہوم میں ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے ایرانی صدر اور ان کے رفقاء کے لئے فاتحہ خوانی ..
وزیراعظم شہباز شریف کاایران کے صدر اور دیگر حکومتی شخصیات کے المناک انتقال پر (کل) ملک بھر میں سوگ کا ..
این پی او کا قیمتی پتھروں کے شعبے کی ترقی کے لئے ملک بھر میں تکنیکی معاونت کے پروگرام کا انعقاد
بانی پی ٹی آئی چیف ایگزیکٹو تھے ان کی اجازت سے نوازشریف باہر گئے
پاکستان سویٹ میں ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے ایرانی صدر اور ان کے رفقاء کے لئے فاتحہ خوانی کا ..
وزیراعظم محمد شہباز شریف کا سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صحت کے حوالے سے گہری تشویش ..
ایمل ولی خان کا سابق جج پشاور ہائی کورٹ شیر محمد خان ایڈوکیٹ کی وفات پر اظہار افسوس
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
جن شعبوں پر پہلے ٹیکس نہیں لگایا ان پر ٹیکس کیلئے فوکس کررہے ہیں
-
شہبازشریف سے لاکھ اختلاف لیکن پارلیمان پر شب خون مارا گیاتو ساتھ کھڑا ہوں گا
-
بانی پی ٹی آئی چیف ایگزیکٹو تھے ان کی اجازت سے نوازشریف باہر گئے
-
سیف سٹی اتھارٹی نے گھر میں قید لڑکی کو باحفاظت بازیاب کروا دیا
-
اداروں پر الزام تراشی فیشن بن چکا ، باہر بیٹھ کر لوگ سوشل میڈیا ہینڈل کررہے ہیں
-
وزیر اعظم ریلیف پیکیج،یوٹیلیٹی سٹورز نے 10ہزار میٹرک ٹن چینی خرید لی
-
خیبرپختونخواہ حکومت کا بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں آواز اٹھانےکا فیصلہ
-
سرکاری آسامیاں ختم، گاڑیوں کی خریداری بند؛ آئی ایم ایف کو کفایت شعاری منصوبہ پیش
-
موسمیاتی تبدیلی پر قابو پانے کیلئے پنجاب حکومت نے موثر منصوبہ بندی کرلی
-
وزیرِاعظم محمد شہبازشریف سے وزیرخارجہ ترکیہ کی اسلام آباد میں ملاقات
-
”ہتکِ عزت قانون“ کی آڑ میں آزادی اظہاروابلاغ کے دستوری حق پر ڈاکہ ڈالنے کی تیاری ہے
-
کابینہ کو بٹھائیں گے وزیراعظم کو بلالیں گے یہ عدالتوں کا مینڈیٹ نہیں، وزیر قانون