دہشت گر دوں سے مذاکرات نہیں ہوں گے، انہیں اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا ، وفاقی وزیر قانون و پارلیمانی امور کا قومی اسمبلی میں توجہ مبذول نوٹس پر جواب

جمعہ 19 اپریل 2024 13:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2024ء) وفاقی وزیر قانون و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ دہشت گر دوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا اور ان سے مذاکرات نہیں ہوں گے بلکہ انہیں اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا، امن و امان کے قیام کیلئے وفاقی حکومت کی سپورٹ موجود رہے گی، سیکورٹی اداروں اور پاک فوج نے جانوں کے نذرانے پیش کر کے ملک کا امن بحال کیا۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں جمال رئیسانی کے نوشکی بلوچستان اور کشمور میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر قانون و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت نے نوشکی کے واقعہ کے مرتکب افراد کیخلاف کارروائی کی ہے اگر چہ یہ صوبائی معاملہ ہے تاہم وفاقی حکومت کی ایجنسیاں امن و امان کے قیام کیلئے صوبائی حکومتوں کی جس حد تک ممکن ہو سکتا ہے مدد کر رہی ہیں۔

(جاری ہے)

یہ دیرینہ مسائل ہیں، پچھلی چار دہائیوں سے ملک دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔ اس ایوان میں گزشتہ حکومت نے ایوان کو بریفنگ بھی دلوائی۔ سکیورٹی اداروں اور پاک فوج نے جانوں کے نذرانے پیش کر کے ملک کا امن بحال کیا اور نقل مکانی کرنے والے اپنے گھروں کو واپس آئے۔ جمال رئیسانی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ دہشت گردوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، ان سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے ان کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔

علی جان مزاری کے سوال کے جواب میں وزیر قانون نے کہا کہ وزارت داخلہ اس بات پر پوری طرح متفق ہے کہ آئین کے دائرہ کار میں ر ہتے ہوئے جس حد تک صوبائی حکومتوں کی مدد ہو سکے کی جائے گی۔ اسد نیازی کے سوال کے جواب میں وفاقی زویر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ملک کا نظام آئین اور قانون کے تحت چلایا جاتا ہے۔ وفاقی حکومت نے صوبوں میں امن و امان کے قیام کیلئے جہاں بھی سپورٹ کی ضرورت ہوتی ہے وہ موجود اور رہے گی۔ جب بھی کسی واقعہ میں کوئی شواہد سامنے آتے ہیں تو اس ملک کے سفارتکاروں کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا جاتا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں