نیب سکھر کی عدالت نے سرکاری زمین فروخت کرنے کا جرم ثابت ہونے پر 3مختیاروں سمیت 6افراد کو قید کی سزائیں

ہفتہ 15 ستمبر 2018 20:45

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2018ء) نیب سکھر کی عدالت نے سرکاری زمین فروخت کرنے کا جرم ثابت ہونے پر 3مختیاروں سمیت 6افراد کو قید کی سزائیں سنادی،ملزمان پر 71لاکھ روپے جرمانہ عائد، 3مختیار کاروں سمیت محکمہ روینیو کے 5ملازمین گرفتار، ایک ملزم فرار ۔ تفصیلات کے مطابق نیب سکھر کی عدالت نے جیکب آباد کی تحصیل ٹھل کے اے سیکشن تھانہ کے قریب واقع سرکاری زمین کے ریکارڈ میں ہیرا پھیری کرکے فروخت کرنے کے الزام میں ملوث 3مختیارکاروں سمیت 6افراد پر جرم ثابت ہونے پر قید اور جرمانے کی سزائیں سنادی ہے ، نیب عدالت سکھر نے سرکاری زمین فروخت کرنے کے کا جرم ثابت ہونے پر ٹھل کے سابق مختیار کار غلام عباس سدھایو اور ممتاز حسین چنہ کو 7،7سال قید اور 5،5لاکھ جرمانہ، مختیار کار عبدالحمید کٹو کو 4سال قید اور 3لاکھ جرمانہ، تپیدار غلام یاسین مہر کو 4سال قید اور 3لاکھ جرمانہ، تپیدار غلام اصغر سرکی کو 10سال قید اور 5لاکھ جرمانہ اور سرکاری زمین خرید کرنے والے مقامی وڈیرے سلیم کھوسو کو 10سال قید اور 50لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ، عدالت کے فیصلے کے بعد محکمہ روینیو کے 5ملازمین کو ہتھکڑیاں لگا کر سینٹرل جیل سکھر منتقل کردیا گیا ہے جبکہ ایک ملزم سلیم کھوسو فرار ہوگیا ہے ، واضح رہے کہ 2015میں جیکب آباد کی تحصیل ٹھل کے اے سیکشن تھانہ کے قریب واقع سرکاری ایراضی کے ریکارڈ میں جعلسازی کرکے سلیم کھوسو کو فروخت کردی گئی تھی جس کا مقدمہ نیب داخل کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

نیب کی جانب سے جعلسازی اور کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے بعدجیکب آباد کے افسران میں کھلبلی مچ گئی ہے ، جیکب آباد کے محکمہ روینیو میں جعلی بھرتیوں سمیت ترقیاتی منصوبوں میں ہونے والی کرپشن کے متعلق نیب میں مقدمات کئی سالوں سے زیر سماعت ہیں۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں