اگر حکومت پانچ ہزارروپے کانوٹ ختم کردے تو کرپشن اور بلیک اکانومی پر زبردست ضرب لگ سکتی ہے حافظ شیخ محمداصغر قادری

اتوار 24 مارچ 2024 20:45

:جڑانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2024ء) چیئرمین آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپپٹما) حافظ شیخ محمداصغر قادری نے کہا ہے کہ ڈالر کے لین دین کو اگر بینکوں سے مشروط کر دیا جائے تو روپے کی قدر میں انقلاب آسکتا ہے کیونکہ بہت سی ایکسچینج کمپنیاں منی لانڈنگ کا گڑھ بن چکی ہیں جو روپے کی قدر کو مسلسل نقصان پہنچانے میں مصروف ہیں۔

اگر حکومت پانچ ہزارروپے کانوٹ ختم کردے تو کرپشن اور بلیک اکانومی پر زبردست ضرب لگ سکتی ہے اور رشوت ستانی پر بڑی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔ لوگ بینک کے ذریعے لین دین پر مجبور ہو جائیں گے۔ پڑوسی ملک بھارت میں 2016 ء میںایسے تجربات کئے گئے تھے جس سے انکی معیشت کو چند ماہ کے لئے بہت نقصان پہنچا مگر اب وہ ایک عالمی اقتصادی قوت بن چکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ملکی معاشی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے مزید کہاکہ بجلی‘گیس اور پٹرولیم کی قیمتوں میں مزید اضافہ ظلم کی انتہاء ہو گی بلکہ اس سے حکومت کے لئے بھی خطرات بڑھ جائیں گے اور ملک میں سیاسی بحران جنم لیں گے۔ انہوںنے کہا کہ عوام پر مزید بوجھ بڑھانے کی بجائے دائریکٹ ٹیکس کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔ انہوںنے کہا کہ جس ملک میںصنعت لگانا اور چلانا مشکل ہو اور پلاٹوں کا کاروبار آسان اور منافع بخش ہو وہاں پیداوار اور برآمدات میں اضافہ خود فریبی ہے جب تک سرمائے کا رخ صنعت و تجارت اور زراعت کی طرف نہ پھیرا جائے اور صنعتکاری کو دیگر تمام شعبوں پر ترجیح نہ دی جائے اس وقت تک ترقی ناممکن ہے۔

صنعت کے بعد اولین ترجیح زراعت کو دینے کی ضرورت ہے جبکہ بڑے زمینداروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کم از کم پانچ سو ارب روپے کی آمدن ممکن ہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان میں کالا دھن پلاٹ‘ زمین‘عمارتوں‘ سونے‘ ڈالر اور بڑے نوٹوں کی صورت میں رکھا جاتا ہے ملک میں قانونی ذریعے سے آنے والا سونا نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ اسمگلنگ کے ذریعے سالانہ کئی ٹن سونا آتا ہے جس سے محاصل کی مد میں بھاری نقصان ہوتا ہے جسے ریگولیٹ کیا جا سکتا ہے۔

جڑانوالہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں