حکومت موجودہ مشکل ترین حالات میں آئی ایم ایف سے فائدہ حاصل کرے،عمرریحان

کورونا وائرس سے مقابلے کیلئے جو مسائل درپیش اور جو نقصانات ہورہے ہیں اس کا ازالہ آئی ایم ایف سے کرایا جائے ہم نے حکومت کو ایس او پیزتیار کرکے دے دیے ہیں،شناختی کارڈ کی شرط اورآئی ایس پی اے کو ختم کیا جائے،صدرکاٹی

بدھ 8 اپریل 2020 22:16

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اپریل2020ء) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی)کے صدر شیخ عمرریحان نے کہا ہے کہ حکومت موجودہ مشکل ترین حالات میں آئی ایم ایف سے فائدہ حاصل کرے، آئی ایم ایف کے پیکج میں ہونے کی وجہ سے ہماری حکومت کو اسی کی پالیسیاں اپنانی پڑتی ہیں ،لیکن اب وقت آیا ہے کہ کورونا وائرس سے مقابلے کیلئے جو مسائل درپیش ہیں اور جو نقصانات ہورہے ہیں اس کا ازالہ آئی ایم ایف سے کرایا جائے،آئی ایم ایف کیپروگرام میں ہونے کا ہمارے ملک کو فائدہ پہنچنا چاہیئے،حکومت عالمی مالیاتی ادارے سے اسکی شرائط کم کرائے اورملک کی حالت بہتر بنانے کیلئیان سے مراعات حاصل کی جائیں اور فنڈزحاصل کیا جائے کیونکہ دنیا بھر کے ممالک کومختلف عالمی مالیاتی اداروں سے سہولتیں مل رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے ان خیالات کا اظہار میڈیا سے گفتگو میں کیا۔عمرریحان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کیلئے پیکج لانے میں تاخیر ہوئی ہے اس پیکج کو ڈیڑھ دوسال قبل آنا چاہیئے تھا لیکن بہرحال حکومت نے تعمیراتی سرگرمیوں میں تیزی لانے کا بہترین پیکج دیا ہے لیکن دیکھاجائے تو دنیا بھر میں کوروناوائرس کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان کاروباری اداروں اوربزنس مینوں کو ہوا ہے،دنیا بھر کی منڈیاں گر گئی ہیں،کاروبار مکمل بند ہے،صنعتوں میں تالے لگے ہوئے ہیں،اسٹاک ایکس چینجز بحرانی کیفیت سے دوچار ہیں،حکومت کو چاہیئے کہ بند صنعتوں کو مارک اپ کا بوجھ ہے اس لئے مارک اپ فوری طور پر ختم کیا جائے اوردوسے تین ماہ کے یوٹیلٹی بلز معاف کئے جائیں ۔

کاٹی کے صدر نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے کورونا وائرس کی وبا کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات کئے ہیں،شہر میں لاک ڈائون کو تقریباً22روز ہوگئے ہیں اورلاک ڈائون ختم کرنے کیلئے سندھ حکومت نے 14اپریل کی ڈیڈ لائن دی ہے،ہم گزشتہ ڈیڑھ دو ہفتے سے کہہ رہے تھے کہ کوئی ایس او پیز بنائیں کہ سچویشن بہتر ہونے کے بعد ان پر عملدرآمد ہوسکے،ادارے چلیں اور منڈیاں کھلیں،وزیراعلیٰ سندھ کی درخواست پر ہم نے حکومت کو ایس او پیزتیار کرکے دے دیے ہیں ۔

عمرریحان نے کہا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے لگائے گئے آئی ایس پی اے کو موخر کیا گیا ہے حالانکہ وزیراعظم اسے یکسر ختم کرنے کا اعلان کریں کیونکہ یہ عذاب گزشتہ نوازشریف کی حکومت کا پیدا کردہ تھا جسے وزیراعظم عمران خان ختم کریں اس کے ساتھ ہیشناختی کارڈ کی وجہ سے مارکیٹ میں70فیصد پیسے کی فراہمی رک گئی تھی حکومت اسے بھی فوری طور پر ختم کرے۔

انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ جن ضروری اشیاء کی صنعتیں چل رہی ہیں یا انکے دفاتروں میں کام ہورہا ہے وہاں کوروناوائرس سے بچائو کی تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں اور ورکرز کو باقاعدہ ماسک اورہینڈ سینیٹائزر فراہم کئے جارہیہیں جبکہ ورکرز کو فاصلے اختیار کرنے پر سختی سے عملدرآمد کرایا جارہا ہے،صنعتکاروں کیلئے فیکٹریاں انکا گھر ہیں اور کوئی صنعتکار یہ نہیں چاہے گا کہ کورونا وائرس انکے گھر آئے اس لئے تمام حفاظتی اقدامات کئے جارہے ہیں،یہی ایس او پیز ہم نے حکومت کو بھی دیئے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں