پی آئی اے اور پی ایس او کے درمیان واجبات کی ادائیگی کے معاملے پر مذاکرات عارضی طور پر کامیاب

ایندھن کی سپلائی فوری بند نہیں کی جائے گی ،10محرم کے بعد ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں سپلائی بند کر دینگے ‘پی ایس او حکام ابتدائی طور پر کراچی میں کھڑے جہازوں کو سپلائی بند کی جائیگی‘پی ایس او/کوئی پروا ز ایندھن کی عدم فراہمی کی وجہ سے متاثر نہیں ہوئی‘پی آئی اے

جمعرات 20 ستمبر 2018 16:15

پی آئی اے اور پی ایس او کے درمیان واجبات کی ادائیگی کے معاملے پر مذاکرات عارضی طور پر کامیاب
لاہور /کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2018ء) قومی ایئر لائن پی آئی اے اور پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او ) کے درمیان ایندھن واجبات کی ادائیگی کے معاملے پر مذاکرات عارضی طور پر کامیاب ہو گئے تاہم پی ایس او حکام کی جانب سے 10محرم کے بعد ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں ایندھن کی سپلائی بند کرنے کی دھمکی دیدی گئی ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی آئی اے پر فیول کی مد میں 303 ارب روپے کے واجبات ہیں جس کے باعث پی ایس او نے ایندھن کی فراہمی بند کرنے کی دھمکی دی تاہم گزشتہ روز پی آئی اے اور پی ایس او حکام کے درمیان مذاکرات ہوئے جو مذاکرات عارضی طور پر کامیاب ہو گئے اور طے پایا کہ پی ایس او نویں اور دسویںمحرم کو ایندھن کی فراہمی بند نہیں کرے گی تاہم پی ایس او نے دھمکی دی کہ اگر پی آئی اے نے 10محرم کے بعد ادائیگی نہیں کی تو ایندھن کی سپلائی بند کر دیں گے۔

پی ایس او حکام کے مطابق ابتدائی طور پر کراچی میں کھڑے جہازوں کو سپلائی بند کی جائے گی،لاہور ، اسلام آباد ،گوادر،پشاور ،کوئٹہ ، ملتان،سیالکوٹ ، فیصل آباد ، سکردو ،گلگت ایئرپورٹ پر فراہمی بند نہیں ہو گی۔پی آئی اے حکام کے مطابق جمعرات کے روز کوئی بھی پروا ز ایندھن کی عدم فراہمی کی وجہ سے متاثر نہیں ہوئی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں