سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ٹرانسپرنسی لائیں گے آخری بار آئی ایم ایف جارہے ہیں، وفاقی وزیر خزانہ

کاروبار میں اتار چڑھاو آتے رہتے ہیں، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے لیے بھر پور اقدامات کئے جائے گے، پی ایس ایکس میں تقریب سے خطاب میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 20:35

سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ٹرانسپرنسی لائیں گے آخری بار آئی ایم ایف جارہے ہیں، وفاقی وزیر خزانہ
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2018ء) وفاقی وزیرخزانہ اسد عمرنے کہا ہے کہ آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں۔ہم نے کبھی یہ دعوی نہیں کیا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے۔ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ٹرانسپرنسی لائیں گے۔ اگلے 7 سے 8 ماہ میں ڈالر کی قدر میں 26 ،27 فیصد کمی ہوگی۔کاروبار میں اتار چڑھاو آتے رہتے ہیں، پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے لیے بھر پور اقدامات کیے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہفتہ کو کراچی میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے دورہ کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ کی قیادت زبردست کام کررہی ہے اور اسٹاک مارکیٹ میں بہترین گروتھ ہے، کاروبار میں اتار چڑھاو آتے رہتے ہیں لیکن سرمایہ کاروں میں اعتماد اسٹاک مارکیٹ کے لیے ضروری ہے، معشیت بڑھے گی تو اسٹاک مارکیٹ کا حجم بھی بڑھے گا۔

(جاری ہے)

البتہ معاشی لحاظ سے خطرے کی کوئی گھنٹی نہیں بج رہی، میڈیا میں اسٹاک مارکیٹ کی صورتحال بہت خراب نظر آرہی ہے مگر ایسا نہیں ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں کاروبار کرنا بہت مہنگا کردیا گیا ہے، مارکیٹ میں سرمایہ کاری ٹیکسیشن کی وجہ سے کم ہے تو اسے ٹھیک ہونا چاہیے اور ہمیں سرمایہ کاری کے ماحول کو مجموعی طور پر بہتر کرنا ہے جبکہ پاکستان کی برآمدات بڑھا رہے ہیں اور درآمدات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کئے ہیں تجارتی خسارہ اس سے مزید کم ہوگا، ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لیے بھرپور اقدامات کررہے ہیں، کیپیٹل مارکیٹ کی بہتری کے لیے بھی کام کریں گے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ کرنٹ اکانٹ خسارہ ڈھائی ارب ڈالر سے بڑھ کر18 ارب ڈالر ہوگیا ہے، تیزی سے دیوالیہ ہونے جارہے تھے، کرنٹ اکانٹ خسارے اور بیرونی ادائیگیوں کے ساتھ پاکستان کو27 ارب ڈالر کی ضرورت تھی، مانیٹری اور مالیاتی اقدامات سے خسارے کو کم کیا جب کہ اس سال پاکستان کو 9 ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں اور 7 سے 8 ماہ میں ڈالر کی قدر میں 26 ،27 فیصد کمی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ انہوںنے کہا کہ ہم نے کبھی یہ دعوی نہیں کیا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے۔ پاکستان پہلے بھی 18 بار آئی ایم ایف پروگرام میں جاچکا ہے۔ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں