تجاوزات کیس، سپریم کورٹ نے شہرقائد میں 10 سال کے دوران بننے والی 2 سے زائد منزلہ عمارتوں کا مکمل ریکارڈ طلب

ایس بی سی اے افسران نے ذاتی مفاد کے لیے شہر کو تباہ کردیا، شہر میں ہزاروں غیرقانونی عمارتیں تعمیر کردی گئیں اور افسران رشوت وصول کرتے رہے،سپریم کورٹ کراچی میں غیرقانونی عمارتوں کی بھرمار ہے اور اس کی ذمہ دار سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ہے،سپریم کورٹ نی21صفحات پر مشتمل کراچی میں تجاوزات سے متعلق کیس پر عبوری تحریری حکم نامہ جاری کردیا

بدھ 19 فروری 2020 14:57

تجاوزات کیس، سپریم کورٹ نے شہرقائد میں 10 سال کے دوران بننے والی 2 سے زائد منزلہ عمارتوں کا مکمل ریکارڈ طلب
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2020ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے شہرقائد میں 10 سال کے دوران بننے والی 2 سے زائد منزلہ عمارتوں کا مکمل ریکارڈ طلب کرتے ہوئے، گرین لائن منصوبے کومارچ 2021تک مکمل کرنے کا حکم دیاہے۔سپریم کورٹ نی21صفحات پر مشتمل کراچی میں تجاوزات سے متعلق کیس پر عبوری تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔سپریم کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ کراچی میں غیرقانونی عمارتوں کی بھرمار ہے اور اس کی ذمہ دار سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ہے، ایس بی سی اے افسران نے ذاتی مفاد کے لیے شہر کو تباہ کردیا، شہر میں ہزاروں غیرقانونی عمارتیں تعمیر کردی گئیں اور افسران رشوت وصول کرتے رہے۔

پولیس اور دیگر اداروں نے بھی غیرقانونی تعمیرات کو تحفظ فراہم کیا۔

(جاری ہے)

ڈی جی ایس بی سی اے بظاہر صرف اپنے ماتحت افسران کے لئے ربر اسٹیمپ ہیں، وہ اپنی مرضی سے غیرقانونی تعمیرات روک بھی نہیں سکتا۔سپریم کورٹ نے حکم دیاکہ گزشتہ 10 برسوں کے دوران شہر میں بننے والی 2 سے زائد منزلہ عمارتوں کے حوالے سے مکمل تفصیلات پیش کی جائیں، اس کے علاوہ بلڈنگز کے مالکان کے نام اور ایڈریس بھی دیئے جائیں۔

دوسری جانب کراچی سرکلر ریلوے کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ نے کڈنی ہل اور ہل پارک کی زمین سے تجاوزات کے فوری خاتمے، الہ دین پارک سے متصل رہائشی اسکیم کی زمین فوری قبضے میں لینے، اراضی کی بلڈر کو الاٹمنٹ منسوخ کرنے اور وہاں تعمیرات منہدم کرنے کی ہدایت کی ہے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کڈنی ہل اور ہل پارک کی زمین سے تجاوزات فوری ختم کرائی جائیں،اس منصوبے کے لئے کوئی پلے گرانڈ ، پارک یا کوئی اور اضافی زمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

عدالت عظمی نے سیکریٹری ریلوے کو ایکنک کا فیصلہ 21 فروری کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔تحریری فیصلے میں کمشنر کراچی کو بھی ماہرین کی رائے پر مشتمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔سپریم کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا کہ گرین لائن منصوبے کی مارچ 2021تک تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں