سابق سٹی ناظم نعمت اللہ کی نماز جنازہ (کل) نیو ایم اے جناح روڈ پر ادا کی جائے گی

منگل 25 فروری 2020 21:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2020ء) جماعت اسلامی کراچی کے سابق امیر وسابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کی نماز جنازہ 26فروری بروز بدھ 1:30بجے دوپہر نیو ایم اے جناح روڈ نزد ادارہ نورحق پر ادا کی جائے گی۔نعمت اللہ خان نے سات بیٹے اور دوبیٹیاں سوگوار چھوڑیں،نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ نے بحیثیت سٹی ناظم کراچی کی تعمیر و ترقی میں مثالی کردار اداکیا،وہ کراچی اور قومی سطح پر ایک متحرک ، فعال اور معروف دینی و سیاسی اور سماجی شخصیت اور ضلعی نظامت کے دوران لازوال خدمت کرنے کے بعد ’’بابائے کراچی ‘‘ کے نام سے جانے جاتے تھے۔

1985 کے عام انتخابات میں ناظم آباد کے حلقہ سے صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے،اسمبلی میں کراچی کے حقوق کے لئے مسلسل آواز بلند کرتے رہے،دسمبر 1991 سے جولائی2001 تک جماعت اسلامی کراچی کے امیر رہے اور الخدمت ویلفیئر سوسائٹی کے صدر اور سرپرست بھی رہے،اگست 2001 سے اگست 2005 تک کراچی کے پہلے سٹی ناظم رہے اور شہر کے لئے بے مثال ترقیاتی کام کئے،اکتوبر 2005 کے زلزلے کے بعد اس وقت کے امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد نے انہیں الخدمت فاونڈیشن کا مرکزی صدر مقرر کیا،نعمت اللہ خان جماعت 1997-98 میں جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے نائب امیر بھی مقرر کئے گئے، اس ذمہ داری پر رہتے ہوئے انہوں نے ٹھٹھہ اور تھرپارکر میں دعوتی و فلاحی اور عوامی خدمت کے کاموں کومنظم کیا،نعمت اللہ خان طویل عرصے سے ہائی بلڈ پریشراور ذیابیطس جیسی بیماریوں میں مبتلا تھے لیکن انہوں نے اپنی بیماریوں اور بڑھاپے کو کبھی کام کی راہ میں رکاوٹ بننے نہیں دیا۔

(جاری ہے)

نعمت اللہ خان یکم اکتوبر 1930 کو اجمیر میں پیدا ہوئے،والد ریلوے میل سروس میں کلرک تھی- نعمت اللہ خان کے دو بھائی اور تین بہنیں تھیں،والد کا انتقال اس وقت ہوگیا تھا جب وہ ساتویں کلاس کے طالب علم تھے،انہوں نے میٹرک کا امتحان 1946 میں پاس کیا،16 سال کی عمر میں اجمیر میں تحریک پاکستان میں بھرپور انداز میں حصہ لیا،جلسوں اور جلوسوں میں شرکت کرتے اور نعرے لگاتے اور مسلم لیگ کے ترانے پڑھتے،16 سال کی عمر میں مسلم لیگ اجمیر کے نیشنل گارڈ کے صدر بنائے گئے،28 اگست 1947 کو تنہا پاکستان آئے اور کراچی میں پہلی رات فٹ پاتھ پر سوکر گزاری،کچھ عرصے کے بعد چھوٹے بھائی بھی کراچی آگئے اور نعمت اللہ ان کے ساتھ کراچی کے ایک علاقے میں ایک کچے کمرے میں میں رہنے لگے،والدہ اور بہنوں کی کراچی آمد کے بعد مزار قائد کے قریب ایک جھگی میں رہائش اختیار کی،نعمت اللہ خان نے طویل عرصے تک بیک وقت ایک کل وقتی ملازمت اور دو پارٹ ٹائم نوکریاں کیں،کراچی میں حبیب بینک، برٹش الومینیئم کمپنی، سندھ پرچیزنگ بورڈ، اور منسٹری آف ڈیفنس سمیت مختلف اداروں میں ملازمت کی،1949 میں انٹر کیا پھر بی اے اور ڈبل ایم اے اسلامیہ کالج سے کیا،اس دوران ایل ایل بی کا امتحان بھی پاس کیا اور ملازمتیں بھی کرتے رہے،جامعہ کراچی سے صحافت میں ڈپلومہ کیا لیکن عملی صحافت میں قدم نہ رکھ سکے، پروفیسر شریف المجاہد ان کے استاد تھے،1958 میں انکم ٹیکس کے شعبے میں وکالت کی پریکٹس شروع کی ،نارتھ ناظم آباد میں جماعت اسلامی کے مقامی حلقے سے وابستہ ہوئے اور ساری زندگی خدمت انسانیت کو اپنا شعار بنائے رکھا،1974 میں حرم اور پھر مدینہ منورہ میں جماعت اسلامی کی رکنیت کا حلف اٹھایا،پروفیسر غفور احمد نے ان سے حلف لیا تھا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں