کراچی سمیت 5 بڑے شہروں کی نہروں، کینالوں اور صنعتی فضلے کی نکاسی کا سروے مکمل

جو فیکٹریز ماحولیاتی آلودگی پھیلا رہی ہیں، انہیں بند کردیں گے،اسماعیل راہو کاماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے تقریب سے خطاب

ہفتہ 18 ستمبر 2021 22:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2021ء) صوبائی وزیر جامعات,بورڈز, ماحولیات تبدیلی اور ساحلی ترقی اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کے نوجوانوں اور بچوں کے لیے بہت بڑا خطرہ ہیں, جس سے ان کی صحت, تعلیم اور تحفظ کو خطرہ لاحق ہی. یہ بات انہوں نے اسکاوٹس آڈیٹوریم میں اسپارک اور سیو دی چلڈرن کے زیر اہتمام ماحولیاتی تبدیلی و شجر کاری کے حوالے سے منعقد کی گئی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

سندھ حکومت نے کراچی سمیت 5 بڑے شہروں کی نہروں، کینالوں, صنعتوں اورڈرینج کے فضلے کی نکاسی کا سروے مکمل کرلیا ہے،جس کی رپورٹ تین دن میں آجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ آنے کے بعدذمہ داروں کے خلاف سیپا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ آبی ذخائر میں ڈرینج اور صنعتی فضلے کے خارج ہونے والے مقامات کا مکمل ایڈریس، جی پی ایس کے ساتھ ارسال کریں۔

اسماعیل راہو کا مزید کہنا تھا کہ یہ غیر قانونی سرگرمی نہ صرف پانی کو آلودہ کررہی ہیں بلکہ صنعتی فضلہ مختلف بیماریوں کے پھیلاو کا سبب بھی بن رہا ہے،بیشتر ممالک کو پانی کی قلت کا سامنا ہے اور آنے والے وقتوں میں پانی کی مزید قلت بڑھے گی، پانی کی قلت کے اثر ات ماحولیاتی آلودگی پر اثر انداز ہو رہے ہیں ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ بیشتر شہروں میں درخت کاٹے جارہے ہیں جبکہ نئے درخت لگانے کا رجحان بھی بہت کم ہو گیا ہے، عوام ماحولیاتی آلودگی سے بے خبر ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ جن صنعتوں میں ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں ہے اور جو فیکٹریز ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کا سبب بن رہی ہیں انہیں بند کردیں گے،کراچی میں ماحولیاتی آلودگی بہت گھمبیر صورت اختیار کر گئی ہے اور اس پر سندھ حکومت سنجیدگی سے کام کر رہی ہے ، پاکستان پیپلزپارٹی غریب عوام کی پارٹی ہے اور ہم مہنگائی کے مسئلے پربھی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی کے تحفظ کے لئے قوانین پر عملدرآمد کرنے کی ضرورت ہے، پلاسٹک بیگز کااستعمال ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کا بڑا سبب ہے ، اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ آبادیوں میں لگے موبائل فون کمپنیوں کے ٹاورز کی بھی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں میں بچوں کو بھی ماحولیاتی آلودگی سے متعلق آگاہی دینے کی ضرورت ہے، بعد ازاں صوبائی وزیر نے پودا بھی لگایا اور اسکاوٹس میں شیلڈ بھی تقسیم کیں. اس موقعی پر اسپارک کی پروجیکٹ مینیجر شمائلہ مزمل,ڈاکٹر حمیرہ پہنور, ڈائریکٹرپروگرام سیودی چلڈرن غلام فاروق اوردیگر بھی تقریب میں موجود تھی.

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں