قابلِ اعتراض مواد شائع کرنے پر 12 لاکھ 50 ہزار یو آر ایلز کو بلاک کیا، پی ٹی اے

بدھ 17 اپریل 2024 17:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2024ء) پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) نے سندھ ہائی کورٹ کو بتایا کہ قابلِ اعتراض مواد شائع کرنے پر 12 لاکھ 50 ہزار سے زائد ویب ایڈریس (یو آر ایلز) کو بلاک کردیا گیا ہے۔گزشتہ روز پی ٹی اے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپ لوڈ ہونے والے قابلِ اعتراض، غیراخلاقی اور غیر قانونی مواد کے خلاف درخواست میں اپنا جواب عدالت کو جمع کروایا۔

پی ٹی اے نے سندھ ہائی کورٹ کو بتایا کہ بلاک ہونے والے 12 لاکھ 53 ہزار 522 ویب ایڈریس میں سے 9 لاکھ 88 ہزار 659 کو غیراخلاقی مواد پر بلاک کیا گیا، 90 ہزار 980 کو اسلام کے خلاف مواد، 84 ہزار 130 کو قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف مواد، 52 ہزار 787 ویب سائٹس کو فرقہ وارانہ اور نفرت کا پرچار کرنے، 10 ہزار 363 کو ہتک عزت اور نقالی، 10 ہزار 252 کو پراکسی، 9 ہزار 366 کو دیگر وجوہات اور 6 ہزار 985 ویب سائٹس کو توہین عدالت مواد شائع کرنے پر بلاک کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات بتاتے ہوئے پی ٹی اے نے کہا کہ بلاک شدہ مواد میں ایک لاکھ 39 ہزار 415 فیس بٴْک کے لنکس تھے، 98 ہزار 597 ٹک ٹاک، 50 ہزار 975 یوٹیوب، 18 ہزار 123 انسٹاگرام، 5 ہزار 184 اسنیک ویڈیو، 4 ہزار 285 بیگو اور لینکی، ڈیلی موشن کے 550 جبکہ 8 لاکھ 87 ہزار 495 دیگر پلیٹ فارمز کے لنکس شامل ہیں۔ریگولیٹر نے سندھ ہائی کورٹ کو بتایا کہ ان کے پاس تقریباً 13 لاکھ 40 ہزار ویب ایڈریسز کا ریکارڈ موجود ہے جن میں سے 71 ہزار 722 سے زائد یو آر ایلز اب بھی قابل رسائی ہیں جبکہ 16 ہزار 122 یو آر ایلز کو بلاک کرنے کی درخواستیں مسترد کردی گئیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں