خواتین کو ہراساں کرنا مجرمانہ عمل قرار دیا جائے،حمزہ علی عباسی کامطالبہ

آج کے دور میں بااختیار خواتین پورے خاندان کی کفالت بھی کر رہی ہیں ،حقیقت ہے کہ انہیں ورکنگ پلیس پر ہراسانی کا سامنا رہتا ہے،اداکار

ہفتہ 11 مئی 2024 11:41

خواتین کو ہراساں کرنا مجرمانہ عمل قرار دیا جائے،حمزہ علی عباسی کامطالبہ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2024ء) پاکستان شوبز انڈسٹری سے وابستہ معروف اداکار حمزہ علی عباسی نے مطالبہ کیاہے کہ خواتین کو ہراساں کئے جانے کے رویے کو مجرمانہ رویہ قرار دیا جائے۔تفصیلات کے مطابق حال ہی میں نجی چینل کے پروگرام میں اداکار نے بذریعہ ٹیلی فون شرکت کی اور ملازمت پیشہ خواتین کو خاندان کے لیے اہم اور مضبوط سہارا قرار دیا۔

انہوں نے دوران انٹرویو پاکستان میں خواتین کے ورکنگ پلیس پر ماحول کو سازگار بنانے کے حوالے سے خیالات کااظہار کیا اور اس بارے میں بھی اپنی رائے دی کہ مردوں کو کام کی جگہ پر خواتین کے ساتھ کیسا رویہ اختیار کرنا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ میں خود کو قابل فخر انسان سمجھتا ہوں کیونکہ میرے ارد گرد موجود خواتین خواں وہ میری والدہ ہوں، میری بہن ہوں یا پھر میری اہلیہ آزادانہ طور پر کام کرتی ہیں، ان کی اپنی ایک پہچان اور شخصیت ہے، بلاشبہ ملازمت پیشہ بااختیار خواتین گھر کے مردوں کا بھی سہارا بنتی ہیں اور ان کے ہونے سے انہیں(مردوں)بھی ایک سکون رہتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے دفاتر میں ہراساں کیے جانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں بااختیار خواتین پورے خاندان کی کفالت بھی کر رہی ہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ انہیں ورکنگ پلیس پر ہراسانی کا سامنا رہتا ہے، صرف یہ ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی خواتین کو اپنے مرد ہم منصب کے مقابلے کم تنخواہ کا بھی سامنا ہے۔حمزہ علی عباسی نے کہا کہ خواتین کو ہمارے معاشرے میں ایک ساز گار ماحول فراہم کرنے کیلئے ہمیں(مردوں)کو کلیدی کردار نبھانا ہوگا،ہمیں چاہئے کہ ورکنگ پلیس ہو یا کوئی اور جگہ جہاں خواتین کے اختیارات حذف کئے جارہے ہوں، انہیں ہراساں کیا جا رہا ہو، ایسے رویے کو تسلیم نہ کریں اور اس کے خلاف آواز بلند کریں۔

اداکار کے مطابق خواتین کو ہراساں کئے جانے کے رویے کو مجرمانہ قرار دیا جانا چاہئے تاکہ ایسے رویوں کی حوصلہ شکنی ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ اب حالات بہتر ہیں آج کی خواتین یہ جانتی ہیں کہ اگر کوئی اسے ہراساں کرے تو ڈر کے، خوفزدہ ہوکر خاموشی اختیار نہیں کرنا ہے بلکہ اس کے خلاف آواز بلند کرنا ہے اور مردوں کو چاہئے کہ جب کوئی خاتون ایسے رویے کی شکایت کرے تو ان کی بات کو سنا جائے اور اس کے خلاف سخت ایکشن بھی لیا جائے تاکہ پھر کسی میں ایسا کرنے کی ہمت نہ ہو۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مردوں کو خواتین کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے، انہیں اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ خواتین کے ارد گرد ماحول محفوظ ہو، جو مرد عورتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا مظاہرہ کرتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ اسلام کی تعلیمات کے بارے میں جانیں اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں پڑھیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں