طالبان اور افغان فورسزکے مابین شدید لڑائی اور آپریشن ‘28طالبان جبکہ 30 پولیس اہلکار وں سمیت58 افرادلقمہ اجل بن گئے

منگل 16 اکتوبر 2018 13:33

کوہاٹ/کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2018ء) افغانستان کے شمالی صوبوں قندوز اور سمنگان میں طالبان اور افغان فورسزکے مابین شدید لڑائی اور آپریشن میں28طالبان جبکہ 30 پولیس اہلکار وں سمیت58 افرادلقمہ اجل بن گئے۔ہلاک ہونے والوں میںپولیس کا صوبائی سربراہ بھی شامل ہے۔افغان میڈیا نے افغان ملٹری حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ صوبہ قندوز کے ضلع علی آباد میں افغان نیشنل فورسز نے گزشتہ شب عسکریت پسندوں کے خلاف وسیع پیمانے پر آپریشن کیا جس کے دوران 12 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ اٴْن کے قبضہ سے دو بکتربند گاڑیاں اور اسلحہ بھی قبضہ میں لیاگیا۔

افغان حکام نے صوبہ قندوز کے ضلع چاردرہ میں کلین اپ آپریشن کے دوران دو طالبان رہنماؤں قاری سراج الدین اور قاری عبداللہ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

(جاری ہے)

ادھرصوبہ سمنگان کے گورنرعبدالطیف ابراہیمی کے حوالے سے موصولہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ شام پولیس کاصوبائی سربراہ جنرل حاجی خوانی طاہری ضلع درہ صوف پایاںمیں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے گیا تھا جہاں زیرکی کے علاقے میںطالبان حملہ آوروں نے اٴْن پر اچانک حملہ کردیا جس کے نتیجے میںپولیس کا صوبائی سربراہ جنرل خوانی طاہری اپنے ساتھیوں سمیت مارا گیا ۔

اس واقعہ کے بعد دوطرفہ فائرنگ کا تبادلہ تین گھنٹوں تک جاری رہا۔صوبائی گورنر اور پولیس ترجمان نے اس حملہ میں سات پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کرلی ہے تاہم افغان میڈیا نے سیکیورٹی اہلکاروں اورمقامی افراد کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس حملے میں 30 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ طالبان حملہ آور اپنے ساتھ پولیس کی آٹھ گاڑیاں‘دو بکتربند اوربڑی تعداد میں اسلحہ بھی لے گئے۔پولیس ترجمان محمد منیر رحیمی کے مطابق اس جھڑپ میں 14 طالبان بھی مارے گئے ہیں۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی واقعہ کی تصدیق کی ہے تاہم اٴْنہوں نے کہا کہ اس جھڑپ میں صرف پانچ طالبان زخمی ہوئے ہیں۔

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں