افغانستان میں عام انتخابات پرسوں ہونگے ،

افغان حکومت نے تمام ممکنہ حفاظتی انتظامات کوختمی شکل دے دی طالبان کی انتخابات کوروکنے اور ممکنہ طورپر سبوتاژ کرنے کی دھمکی ،انتخابات کے موقع پرتشدد کے واقعات کے دوران خون خرابے کا خدشہ

جمعرات 18 اکتوبر 2018 16:22

کوہاٹ /کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) افغانستان میںعام انتخابات انتہائی پٴْرخطرماحول اور خوف کے سائے میں پرسوں بروز ہفتہ20 اکتوبرکو منعقد ہونگے جس کے لئے افغان حکومت نے تمام ممکنہ حفاظتی انتظامات کو ختمی شکل دی ہے جبکہ طالبان نے انتخابات کوروکنے اور ممکنہ طورپر سبوتاژ کرنے کی دھمکی دی ہے جس کی وجہ سے انتخابات کے موقع پرتشدد کے واقعات کے دوران خون خرابے کا خدشہ ہے۔

ادھرملک بھر میں بیس روز سے جاری انتخابی مہم اختتام پذیر ہوچکی ہے ۔ واضح رہے کہ انتخابی مہم کے دوران خودکش بم دھماکوں اور فائرنگ کے الگ الگ واقعات میں اب تک دس اٴْمیدوارہلاک ہوگئے ہیں جبکہ دو اٴْمیدوار وں کو اغواء کیا گیا ہے ۔ یادرہے کہ افغانستان میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پارلیمنٹ کے انتخابات تین سال کی تاخیر سے منعقد کئے جارہے ہیں ۔

(جاری ہے)

کل ہونے والے پارلیمانی اور ضلعی کونسلوں کے انتخابات کے لئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں تاہم کئی صوبوں کے متعدد اضلاع کے پیشتر پولنگ سٹیشنوں پر طالبان کے اثرو رسوخ اورامن وامان کی ناقص صورتحال کے باعث الیکشن کا انعقاد مشکل نظرآرہا ہے۔ افغان پارلیمنٹ(اٴْولسی جرگہ) اور ضلعی کونسلوں کے کل 2801نشستوں پر اٴْمیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا۔

افغان الیکشن کمیشن کے مطابق اٴْولسی جرگہ (افغان پارلیمنٹ) کی 249 نشستوں پر417 خواتین سمیت مجموعی طورپر2565 اٴْمیدوارمیدان میں کودپڑے ہیں۔ کابل سمیت ملک کے تمام 34 صوبوں میں 21 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں جہاں 89لاکھ18 ہزار سے زائد اہل ووٹرز اپناحق رائے دہی استعمال کریں گے جن میں سب سے زیادہ کابل میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 16 لاکھ39 ہزاراور6 سو سے زائد جبکہ سب سے کم صوبہ غزنی میںصرف57951 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں۔

صوبہ غزنی میں سیکیورٹی کی خراب صورتحال کے باعث رجسٹریشن پوری طرح مکمل نہ ہوسکی جہاں مبینہ طور پر حکومت مخالف عناصر نے کچھ عرصہ تک الیکشن کمیشن کے دفاتر بھی بندکردیئے تھے۔ افغان حکام کے مطابق عام انتخابات کے موقع پر ملک بھر میں امن وامان قائم کرنے کے لئے سیکیورٹی فورسز کے 54 ہزار سے زائداہلکار تعینات کئے جائیں گے۔انتخابات میں پہلی مرتبہ22 ہزار بائیومیٹرک سسٹم نصب کیا جائے گا۔

افغان الیکشن کمیشن کو خراب حالات کی وجہ سے کئی بار الیکشن ملتوی کرنا پڑے اور آخرکار تین سال کی تاخیر سے کل بروز ہفتہ (20 اکتوبر)خوف کے سائے منڈلاتے الیکشن منعقد کرائے جارہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ افغان عوام میں طالبان کی انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی دھمکیوں اور سیکیورٹی کی مخدوش صورتحال کے باعث سخت خوف و ہراس پایاجاتا ہے ۔

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں