پاکستانی خواتین نے ہوا بازی کے شعبے کو اپنا کر پوری دنیا میں اپنا لوہا منوا یا ہے ‘ پائلٹ شہناز لغاری

خواتین زندگی کے ہر شعبے میںلوہا منوا رہی ہیں اگر خاتون ڈرائیور بن سکتی ہے تو جہاز کیسے نہیں اڑا سکتی ‘ سیمینار سے خطاب

منگل 6 مارچ 2018 14:42

رائے ونڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مارچ2018ء) گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج برائے خواتین رائے ونڈ میں خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی باپردہ خاتون پائلٹ شہناز لغاری نے کہا ہے کہ پاکستان کے ٹیلنٹ کو پوری دنیا تسلیم کرتی ہے آج پاکستانی خواتین نے ہوا بازی کے شعبے کو اپنا کر پوری دنیا میں اپنا لوہا منوا یا ہے اور خواتین پائلٹ کی وجہ سے آج تک کوئی فضائی حادثہ پیش نہیں آیا خواتین زندگی کے ہر شعبے میںلوہا منوا رہی ہیں اگر خاتون ڈرائیور بن سکتی ہے تو جہاز کیسے نہیں اڑا سکتی ،اسلامی اقدار پر عمل پیرا ہو کر دنیا و آخرت سنو ر سکتی ہے ،اسلام نے عورت کو جو مقام آج سے چودہ سو سال قبل دیا ہے آج مغرب ویسا مقام دینے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا پردہ عورت کا زیور ہے نوجوان نسل کو بے راہروی سے بچانے کیلئے اسلامی اقدار بارے روشناس کروانا اساتذہ کی ذمہ داری ہے انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پردے میں رہتے ہوئے یورپ میں بھی جہاز اڑایا ہے پاکستان میں خواتین پائلٹ کو ٹریننگ بھی دے رہی ہوں میری کوشش ہے کہ ہمیں اللہ نے پردے میں پوشیدہ رہنے کا حکم دیا ہے تو اس حکم کی تابعداری کرتے ہوئے پردے کی دعوت کو عام کریں مغرب زدہ عناصرعور ت کی آزادی کا راگ الاپ کر انہیں عریاں کرنا چاہتے ہیں لیکن ہمیں سوچنا چاہیے کہ ایسے عناصر کس آزادی کی بات کرتے ہیں مرد کی اطاعت میں ہی عورت سجھتی ہے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر انٹرنیشنل وویمن ریسرچ ٹرینر سیدہ عظمی نذیر نے کہا کہ انسان کو کسی مقصد کیلئے بھیجا ہے وہ مقصد ہے انسانیت کی خدمت ہے خواتین کسی بھی میدان میں مردوں سے کم نہیں ہیں لیکن حجاب کے اندر رہتے ہوئے تمام امور سرانجام دئیے جاسکتے ہیں خواتین اپنے اندر خود اعتمادی پیدا کریں اور حجاب کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لیں کوئی مسئلہ نہیں بنے گا بلکہ حجاب سے خواتین کو عزت ملتی ہے اور وہ خود کو محفوظ تصور کرتی ہیں ، پرنسپل ڈاکٹر راشدہ قریشی نے کہا کہ آج یورپ میں کوئی ایسی خاتون ہے جو پردے میں رہ کربھی جہازاڑاسکے آج یورپ حقوق نسواں کے نام پر وطن عزیز میں فحاشی اور بے حیائی کا فروغ چاہتا ہے یورپ کی خواتین خود اپنے ماحول سے بیزار ہو کر اسلام قبول کررہی ہیں جو اس بات کی دلیل ہے کہ اسلام سے بہتر کوئی مذہب نہیں جس میں عورت کو جو عزت اور آزادی میسر آئی ہے وہ کسی اور مذہب میں نہیں ہے ،سیمینار کے اختتام پر واک کا اہتمام کیا گیا جس میں سینکڑوں طالبات نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں