کسان اتحاد کا مطالبات کے حق میں ٹھوکر نیاز بیگ پر دھرنا ،پنجاب حکومت کے ساتھ مذاکرات ناکام

احتجاج میں ملتان، وہاڑی، بہاولپور، رحیم یارخان، راجن پور، ڈی جی خان، بہاولنگر، قصور، اوکاڑہ، شیخوپورہ، فیصل آباد اور ساہیوال سے قافلے شامل کسانوں کے احتجاج کے دوران ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ،شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر ٹریفک کا شدید دبائو ،ملحقہ شاہرائوں پر بھی ٹریفک متاثر

بدھ 5 دسمبر 2018 20:00

کسان اتحاد کا مطالبات کے حق میں ٹھوکر نیاز بیگ پر دھرنا ،پنجاب حکومت کے ساتھ مذاکرات ناکام
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2018ء) کسان اتحاد نے اپنے مطالبات کے حق میں ٹھوکر نیاز بیگ پر دھرنا دیا جس میں کسانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ،پنجاب حکومت کے ساتھ کسانوں کے مذاکرات کے دو دور ناکام ہو گئے ،کسانوں نے احتجاج کے دوران ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے بھی ڈالے ۔تفصیلات کے مطابق کسان اتحاد ریلی پولیس کی طرف سے تمام رکاوٹیں ہٹاکر ٹھوکر نیاز بیگ چوک پہنچی۔

کسان اتحاد کے احتجاج میں ملتان، وہاڑی، بہاولپور، رحیم یارخان، راجن پور، ڈی جی خان، بہاولنگر، قصور، اوکاڑہ، شیخوپورہ، فیصل آباد اور ساہیوال سے قافلے شامل ہیں۔کسانوں کے مطالبات ہیں کہ یوریا کھاد کے پرانے نرخ بحال کیے جائیں اور گنے کی قیمت میں اضافہ کیا جائے، کسانوں کو بجلی آدھی قیمت پر دی جائے، نئے ٹیکسز ختم کئے جائیں اور شوگر ملز فوری چلا کر پانی بھی برابری کی سطح پر تقسیم کیا جائے۔

(جاری ہے)

کسانوں نے کہا کہ حکومت شوگر ملز فوری چلوائے اور کسانوں کو ان کے بقایا جات ادا کئے جائیں۔ کھادیں، بیج اور ادویات سستی کی جائیں، تمام فصلوں کے ریٹ کاشت سے پہلے مقرر کیے جائیں، بورے والا میں کسانوں پر پتھرا کرنے والے واپڈا اہلکاروں کو ضلع بدر کیا جائے اور واپڈا کے ناجائز بقایا جات اور اووربلنگ ختم کی جائے۔احتجاج کے دوران کسانوں کی جانب سے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے بھی ڈالے گئے ۔

ٹھوکر نیاز بیگ پر احتجاج کے باعث شہر کے داخلی اور خارجی راستے بند ہو گئے جس کی وجہ سے ملحقہ شاہرائوں پر ٹریفک کا شدید دبائو رہا ۔ ٹریفک پولیس متبادل راستوں پر ٹریفک کو رواں رکھنے میں ناکام رہی ۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ کسان پس چکا ہے لیکن حکومت کی جانب سیان کے لیے کوئی خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے جارہے، جب تک ہمارے مطالبات نہیں مانے جاتے تب تک ہم احتجاج جاری رکھیں گے۔

پنجاب حکومت کے نمائندوں نے کسانوں سے مذاکرات بھی کیے جو ناکام رہے ۔ مظاہرین کا کہنا ہے وہ پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے، پاکستان کسان اتحاد کے چیئرمین چوہدری انور کی قیادت میں مظاہرین مال روڈ کا رخ کریں گے۔ دوسری جانب پولیس کی بھاری نفری اور کنٹینرز سڑکوں پر موجود ہیں تاکہ کسانوں کو مال روڈ جانے سے روکا جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں