دوست ممالک سے امداد عمران خان کی کریڈیبلٹی کی وجہ سے ملی ،

مشکل وقت میں ساتھ دینے والے ممالک ترقی کے سفر میں پارٹنر ہونگے‘ حماد اظہر معیشت مشکلات سے نکل کر تیزی سے استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے ،بہت جلد گروتھ کی طرف جائیگی،ایف بی آر کی ساری کارروائیوں کو منفی نہیں لینا چاہیے چھاپوں کے دوران کئی مقامات سے ٹیکس چوری کی رقوم بوریوں کے اندر سے برآمد ہوئی ہیں،امسال ریو نیو گروتھ تین سے چار فیصد زیادہ ہے،وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کے ہمراہ این اے 126اور151کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 16 فروری 2019 15:38

دوست ممالک سے امداد عمران خان کی کریڈیبلٹی کی وجہ سے ملی ،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2019ء) وزیر مملکت برائے ریو نیو حماد اظہر نے کہا ہے کہ دوست ممالک سے امداد وزیراعظم عمران خان کی کریڈیبلٹی کی وجہ سے ملی ہے ، پاکستان کی معیشت مشکلات سے نکل کر تیزی سے استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے اور بہت جلد گروتھ کی طرف جائے گی،ایف بی آر کی ساری کارروائیوں کو منفی نہیں لینا چاہیے ، چھاپوں کے دوران کئی مقامات سے ٹیکس چوری کی رقوم بوریوں کے اندر سے برآمد ہوئی ہیں،امسال ہمارا ریو نیو گروتھ تین سے چار فیصد زیادہ ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کے ہمراہ این اے 126اور151کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چیف ایگزیکٹو لیسکو مجاہد پرویز چٹھہ اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

حماد اظہر نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ریونیو آمدنی میں 260ارب کا شارٹ فال چھوڑا اور ہمیں 100ارب کانقصان ہوا ۔ مالی سال ختم ہونے میں چار سے پانچ ماہ رہ گئے ہیں لیکن ہم اس شارٹ فال کو کور کریںگے اور امسال ہماراریو نیو گروتھ تین سے چار فیصد زیادہ ہے ۔

انہوںنے واضح ہدایات کے باوجو دایف بی آر کے چھاپوں اور تاجروں کے خدشات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس کے لئے ایس او پیز بنا رہے ہیں ،کسی ادارے کی جانب سے کسی سطح پر ٹیکس چوری کا علم ہونے کی تصدیق شدہ اطلاع پر سینئر حکام کی اجازت لے کر اقدام اٹھانے کی ہدایات دے رکھی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایسی بہت سی کارروائیاں ہیں جس میں ٹیکس چوری کی رقوم بوریوں کے اندر سے برآمد ہوئی ہیں جسے ہم قانون کے مطابق سامنے نہیں آ سکتے اس لئے ساری کارروائیوںکو منفی نہیں لینا چاہیے ، گزشتہ دنوں ایک شوگر مل سے 50کروڑ روپے ریکور کئے ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ ایک بات بڑی واضح اور غیر معمولی ہے کہ اس بار ہمیں آئی ایم ایف کے ٹھپے کے بغیر دوست ممالک سے امداد ملی ہے اور یہ وزیراعظم عمران خان کی کریڈیبلٹی کی وجہ سے ہے ۔ عمران خان ایماندار شخص ہیں اور ان کی ایمانداری پرکوئی سوالیہ نشان نہیں ۔ پاکستان میں جو سرمایہ کاری ہونی جارہی ہے پاکستان او رخطے کی تاریخ میں اتنی بڑی سرمایہ کاری کبھی نہیں ہوئی ۔

سعودی عرب کی جانب سے ریفائنری کے لئے دس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے ، تین سے چار ارب ڈالر کی دیگر شعبوںں میں سرمایہ کاری ہو گی جبکہ تین ارب ڈالر کیش کی صورت میں ہمارے اکائونٹس میں آئے ہیں ۔ تقریباً تین سال تک نو سے دس ارب ڈالر کاتیل ملے گا اور اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد اکیلے نہیں آرہے بلکہ کاروبار ی افراد کا بہت بڑا وفد بھی ان کے ہمراہ آرہا ہے کیونکہ انہیں معلوم کہ پاکستان کی معیشت تیزی سے مشکلات سے نکل کر استحکام اور پھر گروتھ کی طرف جائے گی ۔

مشکل وقت میں ساتھ دینے والے دوست ممالک ترقی کے سفر میں ہمارے پارٹنر ز ہوںگے۔ انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حلقے میں ٹرانسفارمز اور انسولیٹرز تبدیل اور تاروںکے لٹکتے ہوئے جال ٹھیک کئے جارہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ حکومت نے ابھی تک اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کو فنڈز جاری نہیں کئے بلکہ اپنی کاوشوں سے محکموں کو یہاں لا رہے ہیں جو اپنے فنڈز سے بہتری کے لئے اقدامات کر رہے ہیں ۔میاں اسلم اقبال نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے ارسطو پاکستان کی معیشت کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے تھے حالانکہ انہوںنے انہوںنے عوام کو قرضوں کے بوجھ تلے مار دیا ۔ انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت خرابیوں کو دور کر کے نظام میں بہتری لارہی ہے جس کے ثمرات جلد عوام تک پہنچیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں