دو ماہ بعد عثمان بزدار کو وزارت اعلیٰ سے ہٹا دیا جائے گا

ایک دو ماہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تحریک انصاف والے خود ہٹائیں گے یا پھر ن لیگ کے ساتھ مل کر ہم اپنا وزیر اعلیٰ لائیں گے۔ پی پی رہنما تیمور تالپور کا دعویٰ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 5 مارچ 2021 11:58

دو ماہ بعد عثمان بزدار کو وزارت اعلیٰ سے ہٹا دیا جائے گا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 مارچ 2021ء) : پنجاب اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر بڑا اپ سیٹ ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔گذشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا بھی عندیہ دیا۔اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما تیمور تالپور کا کہنا ہے کہ ہمارا پہلا مقصد سینیٹ میں کامیابی حاصل کرنا تھا اب ہم اس میں کامیاب ہو چکے ہیں تو اگلا مقصد پنجاب میں تبدیلی لانا ہے۔

چئیرمین بلاول بھٹو نے ذہن بنایا تھا کہ وہ سینیٹ میں کامیابی کے بعد پنجاب میں زیادہ وقت دیں گے اور وہاں تبدیلی لائیں گے۔تیمور تالپور نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک دو ماہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تحریک انصاف والے خود ہٹائیں گے یا پھر ن لیگ کے ساتھ مل کر ہم اپنا وزیر اعلیٰ لائیں گے۔

(جاری ہے)

۔خیال رہے کہ سینیٹ الیکشن میں حکومتی اتحاد کو شکست دینے کے بعد پی ڈی ایم اور حکومت کے درمیان آئندہ سیاسی معرکہ پنجاب اسمبلی میں ہوگا جہاں وزیراعلی عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے گھمسان کارن پڑے گا اور مسلم لیگ ق جس جانب جا کھڑی ہو گی وہ جیت جائے گا۔

پنجاب اسمبلی میں دونوں فریقین کی عددی اکثریت میں اتنا معمولی فرق ہے کہ عدم اعتماد کے معاملے پر ’’اپ سیٹ‘‘ کے امکان کو یکسر مسترد کرنا ممکن نہیں ہے۔ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 181 ہے جبکہ اس کی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے پاس 10 نشستیں ہیں، مسلم لیگ ن کے اراکین کی تعداد 165 ہے اور پیپلز پارٹی کے پاس 7 نشستیں ہیں 2021ء میں بہت کچھ تبدیل ہونے کا امکان ہے جس میں مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم اور جہانگیر ترین کا کردار انتہائی اہم ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں