بھارت کی طرف پاکستان میں سموگ کے داخل ہونے کے خدشات بدستور موجود ہیں‘جسٹس (ر ) علی اکبر قریشی

ڈپٹی کمشنر فصلوں کی باقیات جلانے والوں کو50ہزار سے 1 لاکھ تک جرمانے کریں،ہمیں مل کر سموگ روکنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا‘چیئرمین جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمنٹ کمیشن

بدھ 20 اکتوبر 2021 23:01

بھارت کی طرف پاکستان میں سموگ کے داخل ہونے کے خدشات بدستور موجود ہیں‘جسٹس (ر ) علی اکبر قریشی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2021ء) چیئرمین جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمنٹ کمیشن جسٹس (ر) علی اکبر قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف پاکستان میں سموگ کے داخل ہونے کے خدشات بدستور موجود ہیں ،وزارت خارجہ کے ذریعے سے بھارت کو اس کے تدارک کے لئے اقدامات کا کہا جا رہا ہے،محکمہ زراعت فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو لکھے ،ڈپٹی کمشنر فصلوں کی باقیات جلانے والوں کو50ہزار سے 1 لاکھ تک جرمانے کریں ۔

سموگ کی روک تھام کے لیے جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمنٹ کمیشن کا اجلاس چیئرمین جسٹس (ر)علی اکبر قریشی کی زیر صدارت واسا ہیڈ آفس لاہور میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میںفوکل پرسن جوڈیشل کمیشن سید کمال حیدر ،ایڈیشنل سیکرٹری ماحولیات شازیہ فرخ، ایڈیشنل سیکرٹری زراعت علی ارشد ، ڈی جی آپریشن ایل ڈبلیو ایم سی آصف اقبال ،ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات علی اعجاز سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمنٹ کمیشن نے سموگ کے حوالے سے تمام اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ چیئرمین جیوڈیشل کمیشن نے کہا سموگ کی روک تھام کے لیے زبانی جمع خرچ کی بجائے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ لاہور میں جیوڈیشل کمیشن کی ٹیم نے 15 دنوں میں 45 انڈسٹریز کو چیک کیا ہے جس میں سے 14 کو سربمہر اور 7 کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی ، لاہور بھر میں 137 اینٹوں کے بھٹوں کو چیک اور 4 کو سیل کیا گیا۔

کمیشن کی طرف سے بنائی گئی ٹیم نے 953 گاڑیوں کو چیک 234 کو چالان اور9 گاڑیوں کو ضبط کروایا اس ضمن میں گاڑیوں کو 215550 روپے کا چالان کیا گیا ۔لاہور ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ پنجاب بھر میں 2840 گاڑیوں کو چیک کیا اور 7 لاکھ 36 ہزار 550 روپے کے جرمانے کیے۔ لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی نے 2582 گاڑیاں چیک کیں 288 گاڑیاں ضبط اور 3لاکھ 44 ہزار 650 روپئے کے جرمانے کیے۔

چیئرمین جوڈیشل کمیشن جسٹس (ر) علی اکبر قریشی نے کہاکہ 43فیصد گاڑیوں, 25 فیصد فیکٹریوں اور 20 فیصد زراعت (فصلوں کو جلانی) سے نکلنے والا دھواں سموگ کا سبب بنتا ہے ۔اس طرح محکمہ ماحولیات نے 15 دنوں میں پنجاب بھر میںبڑے پیمانے پر کاروائیاں کیں جس میں 644 انڈسٹریز کو چیک کیا گیا جس میں سے 68 کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی گئی 31 لوگوں کو جیلوں میں بند کروایا گیا 38 یونٹس کو سربمہر کر دیا گیا۔

محکمہ ماحولیات نے پنجاب بھر میں 1442 بھٹوں کو چیک کیا 27 لاکھ 44 ہزار روپیے کے چالان 369 ایف آئی آر درج کروائیں 15 لوگوں کو جیلوں میں بند کروایا 121 بھٹوں کو سربمہر کیا۔ محکمہ ماحولیات نے سموگ کی روک تھام کے لیے پنجاب بھر میں 7545 گاڑیاں چیک کیں 2576 گاڑیوں میں سے 705 گاڑیوں کو وارننگ دی گئی پنجاب بھر میں 1228167روپیے کے جرمانے 112گاڑیوں کو ضبط کروایا گیا۔

گذشتہ برس جیوڈیشل کمیشن کی طرف سے بروقت اقدامات کے باعث سموگ میں کمی آئی تھی۔ تاہم بھارت کی طرف پاکستان میں سموگ کے داخل ہونے کے خدشات بدستور موجود ہیں جس کو وزارت خارجہ کے ذریعے سے ان کو بھی اقدامات کا کہا جا رہا ہے۔ ہمیں مل کر سموگ روکنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ چیئرمین جوڈیشل کمیشن نے ایل ڈبلیو ایم سی کو صفائی مہم کو تیز کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔اس کے علاوہ ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو لکھیں گے اور تمام ڈپٹی کمشنر 50ہزار سے 1 لاکھ تک فصلوں کی باقیات جلانے والوں کو جرمانے کریں گے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں