سیاسی اور معاشی استحکام عمران خان کے بغیر نہیں آسکتا

عوام نے 8 فروری کو اپنا مینڈیٹ ببانگ دہل دیا تھا، لیکن 9 فروری کو دھاندلی کی گئی، حکومت کی عہدے بانٹنے کی کوئی قانونی یا اخلاقی حیثیت نہیں ہے، مرکزی رہنماء پی ٹی آئی سردار لطیف کھوسہ کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 18 مارچ 2024 23:31

سیاسی اور معاشی استحکام عمران خان کے بغیر نہیں آسکتا
لاہور( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 18 مارچ 2024ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ سیاسی اور معاشی استحکام عمران خان کے بغیر نہیں آسکتا، عوام نے 8فروری کو اپنا مینڈیٹ ببانگ دہل دیا تھا،لیکن 9 فروری کو دھاندلی کی گئی، حکومت کی عہدے بانٹنے کی کوئی قانونی یا اخلاقی حیثیت نہیں ہے۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم کچھ بھی کرلیتے تو پارٹی کے ساتھ یہی ہونا تھا، 9مئی کو جو بیانیہ تھا اس کا 8 فروری کو اختتام کیا گیا ہے، ہمیں مخصوص نشستوں سے محروم کردیا گیا، اب ہمیں سینیٹ میں بھی دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے، اگر ہم کامیاب ہوجاتے تو سب نے باپ بننے کی کوشش کرنی تھی، ہمیں تین دن دیئے گئے تھے کہ یہ کام کریں ،بلے باز سے اتحاد کیا تو اس کو شیخوپورہ سے اٹھا لیا گیامعاہدہ طے پارہا تھا کہ وہ مکر گیا ، پھر الیکشن کمیشن نے ہمارے جو حشر کیا، الیکشن کمیشن نے ہمارے سارے امیدوار آزاد کردیئے، پھر پشاور ہائیکورٹ نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا تو سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دے دیا، آئین آرٹیکل 7کے مطابق ریاست عوام ہیں، جس کو آئین مقتدر کرتا ہے، اسی طرح آرٹیکل 5 میں وفاداری صرف عوام کے ساتھ ہے اس میں کوئی ادارہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ہمیں مشرقی پاکستان کی تاریخ سے سبق سیکھنا چاہئے، کفر کی ریاست چلتی ہے ظلم وزیادتی سے ریاست نہیں چل سکتی، فراڈ کی بنیادپر کب تک اس عمارت کو کھڑا کیا جائے گا؟ لطیف کھوسہ نے کہا کہ جب تک سیاسی استحکام نہیں لایا جائے گامعاشی استحکام نہیں آئے گا ، سیاسی استحکام عمران خان کے بغیر نہیں آسکتا، عوام نے 8فروری کو اپنا مینڈیٹ ببانگ دہل دیا تھا،لیکن 9فروری کو اس میں دھاندلی کی گئی، حکومت کے عہدے بانٹنے کی کوئی قانونی یا اخلاقی حیثیت نہیں ہے، مارشل لاء والا ایڈمنسٹریٹر بھی کہتا تھا کہ مکے دکھا کر کہتا تھا کہ میری طاقت دیکھیں،لیکن جب عوام تسلیم نہیں کرتے تو پھر بہہ جاتے ہیں۔ 

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں