حقیقت میں آج واقعی بندہ مزدور کے اوقات بہت سخت ،زندگی غریب آدمی پر بہت تنگ ہے، شہباز شریف

سرمایہ کار اور محنت کش گاڑی کے دو پہیے ہیں ،سرمایہ اس وقت تک دولت پیدا نہیں کر سکتا جب تک اس میں مزدور شامل نہیں ہوتا ملک سے کرپشن سمیت تمام برائیوں کا خاتمہ کریں گے ، جو شاہ خرچیاں ہیں اس میں بے پناہ کمی لے کر آئیں گے

بدھ 1 مئی 2024 18:17

حقیقت میں آج واقعی بندہ مزدور کے اوقات بہت سخت ،زندگی غریب آدمی پر بہت تنگ ہے، شہباز شریف
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2024ء) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حقیقت ہے کہ آج واقعی بندہ مزدور کے اوقات بہت سخت اور زندگی غریب آدمی پر بہت تنگ ہے، مہنگائی نے عام آدمی کی زندگی کو تنگ کردیا ہے، غریب آدمی محنت کے باوجود دن کے اخراجات بڑی مشکل سے برداشت کرتا ہے، سرمایہ کار اور محنت کش گاڑی کے دو پہیے ہیں ،سرمایہ اس وقت تک دولت پیدا نہیں کر سکتا جب تک اس میں مزدور شامل نہیں ہوتا،مزدور کی محنت سے سرمائے میں برکت آتی ہے ، معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے نظام میں دورس تبدیلیاں لا رہے ہیں ، ملک سے کرپشن سمیت تمام برائیوں کا خاتمہ کریں گے، جو شاہ خرچیاں ہیں اس میں بے پناہ کمی لے کر آئیں گے،لاکھوں مسلمانوں نے پاکستان بنانے کے لئے اپنے خون کا نذرانہ اس لئے پیش نہیں کیا تھا کہ جہاں پر جبر ،لوٹ کھسوٹ ،غریب غریب تر اورامیر امیر تر ہو جائے یہ پاکستان بنانے کا ہرگز مقصد نہیں تھا ، پاکستان بنانے کا مقصد اسلامی فلاحی ریاست تھا ،ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا،میرا دورہ سعودی عرب انتہائی مفید رہا ، ولی عہد محمد بن سلیمان دل سے چاہتے ہیں کہ پاکستان ترقی کرے، چند دنوں میں سعودی کارباری افراد پاکستان آنے والے ہیں جس سے ہمارے سعودی عرب کے ساتھ تجارتی روابط بڑھیں گے، ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یکم مئی کی مناسبت سے اپنی رہائشگاہ پر مزدوروں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب اور ظہرانے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر وزیر اعظم کے مشیر یوتھ افیئرزرانا مشہود احمدخان اور دیگر بھی موجود تھے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ،الحمد اللہ پیٹرولیم کی قیمتوں میں ایک بار پھر کمی ہوئی ہے لیکن یہ کمی اس مہنگائی کا متبادل نہیں ہے جس سے عام آدمی کو روز واسطہ پڑتا ہے ،اس کے لئے بچوں کی تعلیم ، بیمار ماں یا بیٹی کے لئے دوائی خریدنا مشکل ہے ، شبانہ روز محنت کے باوجود ایک دن کے اخراجات بڑی مشکل سے برداشت کرتا ہے ۔

قرآن کریم اور نبی کریم ؐکی جو تعلیم ہے پیغام ہے اس کا تقاضہ یہ ہے کہ امیر اور غریب کے فرق کو کم کیا جائے، ملک کے اندر اگر امراء یا کاروباری حضرات اپنی محنت سے ترقی کرتے ہیں اور دولت پیدا کرتے ہیں تو ہمارے دین کا یہ ابدی پیغام ہے اس دولت سے اپنے بال بچوں کے لئے آپ جائز طور پر استفادہ کریں لیکن اس میں ان لوگوں کا بھی حق ہے جو مفلوک الحال ہیں جو محنت کرنے کے باوجود اتنے وسائل نہیں رکھتے کہ وہ اپنے گھر کا خرچہ آسانی سے پورا کر سکیں ۔

یہ احکامات مجھ سمیت سب پر لازم ہیں تمام افراد جن کو اللہ تعالیٰ نے نعمتوں سے نوازا ہے انہیں ان تعلیمات کی پیروی کرنی ہے ۔ نبی کریم ؐ کا فرمان ہے کہ محنت کش کیا جرت اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کر دی جائے ، ہمیں اس پیغام عمل پیرا ہونا ہے اور ہم کس حد تک اس پر عمل پیرا ہوئے یہ ہم سب اچھی طرح اندازہ لگا سکتے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں بطور خادم پاکستان آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ میرے والد مرحوم ایک مزدور تھے ، میرے والد پاکستان بننے سے پہلے لاہور آ گئے اور اور اپنے چھ بھائیوں کے ساتھ مل کر ایک لوہے کی فیکٹری میں مزدوری کرتے تھے ، میرے والد دن میں تعلیم حاصل کرتے اور شام کو فیکٹری میں مزدوری کرتے تھے،میں نے اپنے والد مرحوم سے مزدور کی محنت اور عظمت کی داستان سنی ہے وہ خود اس کا عملی نمونہ تھے،نواز شریف کے دل میں ، میرے دل میں اور ہماری بیٹی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے دل میں مزدور کی عظمت کا پورا احساس ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ اس وقت تک دولت پیدا نہیں کر سکتا جب تک اس میں مزدور شامل نہیں ہوتا،مزدور کی محنت سے سرمائے میں برکت آتی ہے ، محنت کش شدید گرمی میں فیکٹریوں میں دن رات کام کرتا ہے ، کسان موسم کی شدت کے باوجود اجناس اگاتا ہے لیکن انہیں جب تک ان کا جائز حق نہیں ملے گا ملک ترقی نہیں کر سکتا ،سرمایہ کار اور محنت کش ایک ہی گاڑی کے پہیے ہیں ، ایک پہیہ کتنی تیزی سے چلے اور اگر دوسرا پہیہ تیزی سے نہیں چلے گا تو گاڑی نہیں چل سکتی ، اس ملک کے اندر فیکٹری میں سرمایہ کارایک پہیہ اور اور محنت کش دوسرا پہیہ ہے ،ہر جگہ یہی فارمولہ لاگو ہوتا ہے ۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان انتہائی مشکل معاشی حالات دوچار ہیں ،ہم ان حالات سے باہر آنے کے لئے سب مل کر ون رات کوشش کر رہے ہیں ، سب اجتماعی محنت کاوش اور خلوص سے کام کر رہے ہیں ، دعا ہے اللہ تعالیٰ ان حالات کو خوشحالی میں بدل دے ،پاکستان اپنے پائوں پر کھڑا ہو اورمعیشت کو چار چاند لگ جائیں اور طاقتور بن جائے ۔شہباز شریف نے کہا کہ بطور خادم پاکستان ہم دورس گہری تبدیلیاں لے کر آرہے ہیں ، پاکستان کے کھربوں روپے جو ڈوب رہے ہیں ،ضائع ہو رہے ہیں کرپشن کی نظر ہو رہے ہیں ان کو واپس لانے کے لئے دن رات کوششیں کر رہے ہیں ۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں ابھی سعودی عرب سے آیا ہوں میرا دورہ انتہائی مفید رہا ،سعودی ولی عہد محمد بن سلیمان دل سے چاہتے ہیں پاکستان ترقی کرے اور یہاں پر خوشحالی آئے ، میں وہاں دو دن رہا ہوں، میری سعودی وزراء اور مختلف لوگوں سے دن رات ملاقاتیں ہوئیں اور انتہائی تسلی بخشخ ملاقاتیں ہوئیں ، چند دنوں میں سعودی کارباری افراد پاکستان آنے والے ہیں جس سے ہمارے سعودی عرب کے ساتھ تجارتی روابط بڑھیں گے۔

یوم مئی کے حوالے سے کہنا چاہتا ہوں کاروباری حضرات اورسرمایہ کاراگر آپ پاکستان میں ترقی چاہتے ہیں توپھر ہم سب کو مل کر محنت کشوں کی زندگیوں میں بہتری کے لئے بھی منصوبے بنانے ہوں گے جو کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بنائے جاتے ہیں جہاں پر مزدور کا بیٹا بھی انجینئر بنتا ہے ،مزدور کی بیٹی بھی ڈاکٹر بنتی ہے ،مزدور کا بچہ بھی سیاست میں آکر ملک کی ترقی کام کرتا ہے ۔

یہ کہیں نہیں لکھا کہ مزدور کا بیٹا ہمیشہ مزدور رہے گا اورامیر کا بیٹا امیررہے گا یہ نہ اسلام میں ہے اور نہ پاکستان بننے کا یہ مقصد تھا،یہاں پر ہر کسی کو اپنی محنت اور دیانت کے بل بوتے پر معاشرے میں اپنا جائز مقام حاصل کرنے کا حق حاصل ہے ۔ یہی وجہ تھی حضرت قائد اعظم نے عظیم تحریک چلائی اور لاکھوں مسلمانوں نے اپنے خون کا نذرانہ پیش کیا ، یہ اس لئے نہیں تھا کہ ایسا پاکستان بنے جہاں پر جبر ،لوٹ کھسوٹ ،غریب غریب تر اورامیر امیر تر ہو جائے یہ پاکستان بنانے کا ہرگز مقصد نہیں تھا ، پاکستان بنانے کا مقصد اسلامی فلاحی ریاست تھا ۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن سمیت تمام برائیوں کا خاتمہ ہونے والا ہے ،میںوعدہ کرتا ہوں حکومتی ادار ے ،کابینہ ،پارلیمان اور تمام ریاستی ادارے ،دانشور ،ڈاکٹرز ، انجینئرز ہم مل کر پاکستان کو اس کا جائزہ مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا عظیم مقام حاصل کرے گا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پچھلے بجٹ میں کم سے کم اجرت 30ہزار روپے مقرر کی گئی تھی اس بجٹ میں اس میں اضافہ کرنے کی کوشش کریں گے ،جو شاہ خرچیاں ہیں اس میں بے پناہ کمی لے کر ائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب میں پنجاب کا خادم اعلیٰ تھا تو لاکھوں لیپ ٹاپس تقسیم کئے گئے ،یہ امیروں کے بچوں کو نہیں بلکہ عام آدمی کے بچوں کودئیے گئے اور یہ انہیں ان کی محنت کے بل بوتے پر دئیے گئے تھے ، ان کو تعلیمی وظائف دئیے گئے ، ان کے لئے ہسپتالوں میں مفت علاج معالجے کی سہولیات کا انتظام کیا گیا ،کینسر کا علاج مفت کیا گیا ، پنجاب ایجوکیشن انڈولمنٹ کے ذریعے لاکھوں بچوں اور بچیوں کو تعلیمی وطائف دئیے ، امیر کے بچے اور بچیاں چاہے ملک کے اندر یا باہر تعلیم حاصل کریں یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے ، لیکن کیا یہ ملک صرف امیروں کا ہے نہیں یہ امیر کا بھی غریب کا بھی یتیم کابھی ہے ، جو سپیشل بچے ہیں ان کابھی ملک ہے ، یہ کسی کا ملک ہے اور ہم محنت کے ذریعے پاکستان کو ترقی یافتہ بنائیں گے ۔

جو قائد اعظم اور علامہ اقبال کا وژن تھا اس کے مطابق چلیں گے ،میں یقین دلاتا ہوں ماضی میں بطور خادم پنجاب جو خدمت کی اب خادم پاکستان کے طور پر صوبوں کے ساتھ مل کر جو وسائل ہیں وہ محنت کشوں اوران کے بچیوں اور بچوں کے لئے مختص کریں گے ، لاکھوں کروڑوں لوگوں کو جو پاکستان کی ترقی اور معاشی پہیے کو چلاتے ہیں ، جو فیکٹریوں میں محنت کرتے ہیں ،کسان جو اجناس اگاتے ہیں یہ ہمارے اصل میںہیروز ہیں، میں سب کو سلام پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جو سرکاری افسران یہاں موجود ہیں میں انہیں بھی کہوں گا کہ ایک سچے پاکستانی اور قابل سرکاری افسر کی طرح پاکستان میں محنت کش کی حالت سنوارنے کے لئے بہتری لانے کے لئے کام کریں ، ان کے بچوں کو تعلیمی وظائف ،علاج معالجے کی سہولیات دینے کے لئے ، محنت کش جو اپنے فرض کی ادائیگی کے دوران اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے ا س کے بچے لاوارث نہ ہوں بلکہ ان کے لئے ایک نظام ہو جس سے ان کو پورا یقین ہو کہ ہم لاوارث نہیں ہے اور یہ نظام انہیں تعلیم دلوائے اور ترقی دلوائے گا۔یقین دلاتا ہوں آپ ک محنت کی بدولت پاکستان ترقی کرے گا اور ہم بھی آپ کی بہتری اور خوشحالی کے لئے کوئی کسر نہیںچھوڑیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں