آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں ، سردار مسعود خان

گلگت بلتستان کے طلبہ کے لیے آزاد کشمیر کی جامعات کے دروازے کھول دیئے ، مذید اقدامات کریںگے دونوں خطوں کے لاکھوں نوجوانوں کو کاروباری مہارتوں سے لیس کریں گے ، چیئرمین جی بی ٹاسک فورس سے گفتگو

بدھ 8 جنوری 2020 15:47

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جنوری2020ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام نہ صرف تاریخی ، ثقافتی اور معاشی رشتوں کے باعث ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہیں بلکہ دونوں خطوں کے عوام کے دل بھی ایک ساتھ دھڑکتے ہیں ۔ جغرافیائی لحاظ سے ملحق گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کا مستقبل ایک ہے اور دونوں خطے مقبوضہ جموں و کشمیر کا اٹوٹ حصہ ہیں۔

یہ بات اُنہوں نے ایوان صدر مظفرآباد میں گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ کی ٹاسک فورس برائے ترقی نوجوانان کے چیئرمین ساجد میر سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام گلگت بلتستان کے بھائیوں اور بہنوں کے لیے گہری جذباتی وابستگی رکھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ دونوں خطوں میں قائم حکومتیں باہمی تعاون سے تعمیر و ترقی ، عوامی خوشحالی اور تعلیمی ترقی کا سفر طے کریں۔

(جاری ہے)

صدر نے کہا کہ اُنہوں نے گزشتہ سال اگست میں گلگت بلتستان کا تفصیلی دورہ کیا تھا اور اس دورے کے دوران گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ اور دوسری حکومتی شخصیات سے وعدہ کیا تھا کہ آزاد کشمیر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے دروازے گلگت بلتستان کے نوجوانوں کے لیے کھولے جائیں گے ۔ اس وعدے کی پاسداری کرتے ہوئے ہم نے آزاد کشمیر کی تمام جامعات میں گلگت بلتستان کے طلبہ کے لیے مختص نشستوں میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے اور اس سلسلہ میں مذید کئی اقدامات کریں گے ۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے نوجوانوں کی مجموعی آبادی چار اشاریہ ایک ملین ہے اور ہماری کوشش ہے کہ اس قیمتی افرادی قوت کو مشترکہ منصوبے شروع کر کے کاروباری مہارتوں سے لیس کیا جائے اور اُنہیں جدید ٹیکنالوجیز سے متعارف کر دیا جائے ۔ اُنہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کے مسائل ایک جیسے ہیں اس لیے اس بات کی شدید ضرورت ہے کہ دونوں خطوں کے عوام اور حکومتوں کے درمیان باہمی تعاون کو مذید فروغ دے کر عوام اور نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ بنایا جائے ۔

قبل ازیں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ٹاسک فورس برائے ترقی نوجوانان کے چیئرمین ساجد میر نے صدر آزاد کشمیر کو تجویز پیش کی کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے نوجوانوں کے درمیان فاصلوں کو کم کرنے اور اُنہیں ایک دوسرے کے قریب لانے کے لیے تعلیمی اور سیاحتی تبادلہ پروگرام شروع کرنے کے علاوہ دونوں خطوں کے پڑھے لکھے مگر غیر ہنر مند نوجوانوں کو پیشہ وارانہ کاروباری مہارتوں سے روشناس کرانے کے لیے تربیتی پروگرام شروع کیے جائیں اور اس مقصد کے لیے دونوں خطوں کی حکومتیں باہمی تعاون سے اسلام آباد میں ایک ٹریننگ انسٹیٹیوٹ قائم کریں ۔

اُنہوں نے کہا کہ قدرتی وسائل سے مالا مال اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی گزر گاہ گلگت بلتستان میں سیاحت کو فروغ دے کر اور قدرتی وسائل کو ترقی دے کر ایک ترقی یافتہ اور خوشحالی خطہ میںمیں بدلا جا سکتا ہے جس کے لیے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ایک واضح ویژن اور پروگرام رکھتے ہیں۔ ساجد میر نے آزاد کشمیر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم گلگت بلتستان کے طلبہ کو درپیش مسائل سے صدر آزاد کشمیر کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی مظفرآباد میں زیر تعلیم گلگت بلتستان کے طلبہ خاص طور پر طالبات کو رہائشی سہولتوں کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے ۔

اُنہوں نے صدر آزاد کشمیر سے درخواست کی کہ طلبہ و طالبات کی رہائش کے مسئلہ کو ترجیح بنیاد پر حل کیا جائے اور گلگت بلتستان کے طلبہ کے لیے مختص نشستوں پر داخلہ حاصل کرنے کے نظام کو شفاف اور میرٹ بیسڈ بنایا جائے ۔ اُنہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی کے تمام شعبہ جات میں یکساں قواعد و ضوابط نافذ کیے جائیں اور گلگت بلتستان کے طلبہ کو اپنے قومی ایام کی مناسبت سے پروگرام اور تقریبات منعقد کرنے کے لیے مالی وسائل مہیا کئے جائیں۔

میلسی‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں