ضلع مہمند میں معدنیات کا کاروبار بند ہونے کا خدشہ ، ہزاروں مقامی مزدور کار طبقہ بے روزگار ہونے لگا

ماربل ٹھیکیداروں کو ای ایل فور لائسنس جاری نہ ہونے اور عدالتوں سے مائننگ پر حکم امتناعی سے روزگار پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں r مینرل ڈیپارٹمنٹ میں لیز کے حوالے سے زیر التوا تمام کیسز جلد کلیئر کیا جائے،۔ اپنے مطالبات کے حق میں 4 اپریل کو پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرینگے،عہدیداروں مہمند ماربل ایسوسی ایشن

منگل 2 اپریل 2019 22:31

مہمند (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اپریل2019ء) ضلع مہمند میں معدنیات کا کاروبار بند ہونے کا خدشہ ۔ ہزاروں مقامی مزدور کار طبقہ بے روزگار ہونے لگا۔ ماربل ٹھیکیداروں کو ای ایل فور لائسنس جاری نہ ہونے اور عدالتوں سے مائننگ پر حکم امتناعی سے روزگار پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ مینرل ڈیپارٹمنٹ میں لیز کے حوالے سے زیر التوا تمام کیسز جلد کلیئر کیا جائے۔

اپنے مطالبات کے حق میں 4 اپریل کو پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار مہمند پریس کلب میں ضلع مہمند ماربل ایسوسی ایشن کے عہدیداروں چیئر مین حاجی جان شیر، وائس چیئر مین آیاز صافی، آفس سیکرٹری رفیع اللہ، پریس سیکرٹری حسن خان و جملہ ٹھیکیداران نے ایک پر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہ اکہ فاٹا انضمام کے وقت حکومت نے معدنیات کے کاروباری طبقے سے جو وعدے کئے تھے وہ ایفاء نہ ہو سکیں۔

ای ایل فور EL-4 لائسنس کا اجراء نہ ہونے کی وجہ سے روزگار بند ہونے کا خطرہ ہے۔ کیونکہ ٹھیکداروں کو بروقت مائننگ کیلئے بارودی مواد نہیں مل رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے زیادہ تر ماربل کان بند ہونے لگے ہیں۔ دوسری جانب مینرل ڈیپارٹمنٹ میں لیز کے حوالے سے ہمارے کیسیز عرصہ دراز سے زیر التواء کے شکار ہیں۔ دوسری جانب ٹھیکیداروں کو بعض لوگ اپنی ذاتی مفاد کیلئے ائے روز نئی نئی تنازعات پیدا کرتے ہیں۔

لیکن بد قسمتی سے یہ لوگ عدالتوں سے حکم امتناعی حاصل کر کے مائننگ کو بند کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے غریب مزدور کار زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکم امتناعی پر اُن کا کاروبار بند ہوتا ہے اس کا وقت ختم ہوتا ہے تو پھر وہ دوبارہ کام شروع کرنے کیلئے مقامی لوگ نہیں چھوڑتے اور انتظامیہ اُن کے خلاف کاروائی نہیں کرتے ہیںً ٹھیکداروں نے کہا کہ وہ کاروبار کریں یا روزانہ عدالتوں کے چکر لگائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے لیز کسی کی جانب سے چیلنج ہونے کی صورت میں محکمہ معدنیات اور مقامی انتظامیہ سے تحقیقات کروائی جائے۔ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہوں نے گزشتہ دس سال مشکل حالات میں اپنا خطیر رقم خرچ کر کے سرمایہ کاری کی ہے۔ حکوم ان سرمایہ کاروں کیلئے آسانیاں پیدا کرے اور ان کے مطالبات حل کر کے ہزاروں لوگوں کو بے روزگاری سے بچائے۔ اور ان کو روزانہ عدالتوں اور دفاتر کے چکروں سے چھٹکارا دلائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے تھے کہ فاٹا انضمام سے ان کو کاروبار میں ریلیف ملے گا تا ہم ایسا نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ مطالبات حل نہ ہونے کی صورت میں 4 اپریل کو مہمند پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرینگے۔

متعلقہ عنوان :

مہمند ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں