کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالی بین الاقوامی برادری کے ضمیر کے لئے بڑاچیلنج ہے،ڈاکٹرثمینہ

بدھ 5 اگست 2020 23:06

ملتان ۔05 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2020ء) ویمن یونیورسٹی ملتان کے شعبہ سوشیالوجی کے زیر اہتمام کشمیروں سے اظہارِ یکجہتی کے لئے انٹرنیشنل سیمینار منعقد کیا گیا۔ جس کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمی قریشی تھیں۔ سیمینارمیں ڈاکٹر عصمت ناز (ڈین آرٹس اینڈ سوشل سائنسز) اور پروفیسر فرزانہ اکرم (رجسٹرار) نے بھی شرکت کی۔

مہمان مقررین میں ڈاکٹر ثمینہ (ایسوسی ایٹ پروفیسر یونیورسٹی آف اتارا ملائیشیا) ، اکرم ترین (سینئر تجزیہ کار) اور ڈاکٹر سید مظفر حسین (پی ایچ ڈی اسکالر ، بی زیڈ یو) شامل ہیں۔ڈاکٹر ثمینہ نے اپنے خطاب میںکہاکہ انسانی حقوق کی پامالی بین الاقوامی برادری کے ضمیر کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے۔ 5 اگست ، کشمیرکی تاریخ کا یوم سیاہ ہے ، ہندوستان نے 5 اگست کو اپنے مذموم اقدامات کے ذریعہ خطے میں کشیدگی کو بڑھاوا دیا ہے اور عالمی برادری کو اس کا جائزہ لینا چاہئے۔

(جاری ہے)

بین الاقوامی سیمینارر سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سید مظفر حسین نے کہا کہ ہم کشمیر میں ایک سال سے جاری رہنے والے بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ وادی میں لاک ڈوم کے سبب کشمیر کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کشیمری مسلمانوں پر ہونے والے مظالم اور بربریت کا خاتمہ اور ان کے مسائل کا حل اقوام متحدہ کی اہم ضرورت بن چکا ہی. اکرم ترین نے عالمی برداری اور انسانی حقوق اور میڈیا کے مختلف فورم پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔

پاکستان نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے متحرک کردار ادا کیا ہے اور اسے جاری رکھے گا۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر عظمی قریشی نے کہا کہ 5 ء اگست یوم محاصرہ، یوم استحصال کی مناسبت سے بہادر کشمیریوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کرنے کادن ہے۔کشمیری عوام کی لازوال جدوجہد آزادی کو سلام، ایک سال سے کشمیریوں کو بدترین ریاستی دہشت گردی اور لاک ڈاؤن کا سامنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن سے دنیا کو کشمیری عوام کو درپیش مشکلات کا احساس ہوگیا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ میں مسلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے وزیر اعظم عمران خان کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پاکستان کا نیا سیاسی نقشہ جاری کرنا ایک قابل ذکر اقدام ہیں۔یہ کشمیریوں اور پورے پاکستان کے عوام کی خواہش کو پوری طرح سے ظاہر کرتا ہے۔

یہ پاکستان کے لئے سب سے تاریخی دن ہے۔ ڈاکٹر عصمت ناز نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ پروفیسر فرزانہ اکرم نے کہا کہ مقبوضہ وادی کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا گیا ہے۔ کشمیریوں کی آزادی کی یہ صدائے حق دٴْنیا کے ایوانوں میں پہنچے گی۔ ایک دن کشمیری اپنی آزادی کا حق لے کر رہیں گے۔ آخر میں پروفیسر عائشہ خان نے کہا کہ اس سال پاکستان نے مقبوضہ علاقے میں ہونے والے مظالم کے بارے میں دنیا کو پیغام دینے کے لئے ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم مقبوضہ جموں و کشمیر کے ان لوگوں کے ساتھ یکجہتی کرنے کے لئے کھڑی ہے جو ہندوستانی حکومت کی طرف سے پیش آنے والی انتہائی ظالمانہ نسل کشی کے درپے ہیں۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں