گھریلو تشدد بل اسلامی معاشرہ کی تباہی کی کوشش ہے ،سابق وفاقی وزیرحنیف طیب

بل کیخلاف عدالت سے رجوع کرینگے ،مذہبی اجتماعات ،مساجد،خانقاہوں کے ذریعے عوام کو اس ضمن میں آگاہ کیا جائے گا ،مرکزی رہنما اہل سنت پاکستان

ہفتہ 28 اگست 2021 23:40

مریدکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اگست2021ء) سابق وفاقی وزیر اور جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی رہنما حاجی حنیف طیب نے کہا ہے کہ حکومت نے بیرونی آقاؤں کے اشارے پر 'گھریلو تشددبل کے ذریعے مشرقی اور اسلامی معاشرہ کو تباہی کی طرف گامزن کرنے کی کوشش کی ہے، جماعت اہلسنت اس بل خلاف عدالت سے رجوع کرنے کے ساتھ ساتھ مساجد، مذہبی جلوسوں ، خانقاہوں کے ذریعے بھر پر احتجاج کرتے ہوئے عوام کو آگاہی فراہم کرے گی۔

انہوںنے کہا کہ ہم گھریلو تشدد کے خلاف ہیں لیکن بیرونی آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے والدین کو جیلوں میں بھیج کر اولادوں کو مادر پدر آزاد ماحول فراہم کرنے کی اجازت نہیںدے سکتے۔ انٹر نیشنل سنی سیکرٹریٹ کالا شاہ کاکو کے ٹرسٹی بورڈ کے سینئر رکن حافظ عبد الستار نوشاہی کے ہمراہ مریدکے میں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ حکومت صرف ریاست مدینہ کا نام استعمال کر رہی ہے جبکہ عملی طور پر ہر کام اس کے بر عکس کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

حکومتی اقدامات کے باعث ملک میں طلاق اور خلع کی شرح میں خوفناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے جبکہ گھریلو تشد د بل طلاق کی شرح میں مزید کئی گنا اضافہ کر دے گا۔ انہوںنے کہا کہ حقیقی ریاست مدینہ کے اقدامات سے کوئی زکوة لینے والا باقی نہیں بچا تھا اور لو گ زکوة دینے کے لیے مساجد کے باہر کھڑے ہوتے تھے مگر نام کی رہاست مدینہ نے زکوة کے حقداروںکی تعداد میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومتی نا اہلی کے باعث مہنگائی نے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں جبکہ ادویات کی بار باربڑھتی قیمتوں نے عام آدمی کو جیتے جی ما ر ڈالا ہے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت بھارت کی سرکاری حج اسکیم کا جائزہ لے کر پاکستانیوں کو بھی سستے حج کی سہولت فراہم کرے تاکہ ذیادہ سے ذیادہ پاکستانی فریضہ حج ادا کر سکیں۔ حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اورقائد جمہوریت نواب لیاقت علی خاں نے کتاب و سنت اور نظام مصطفی کے تحت چلانے کے لیے الگ وطن حاصل کیا مگر ہمارے حکمرانوںنے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر ملکی اساس کو نقصان پہنچایا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں حاجی حنیف طیب نے کہا کہ ہم کسی پر بھی غداری کا فتویٰ نہیں لگاتے تاہم تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے ملکی سرمایہ بیرون ملک منتقل کرکے اپنے کردارکو داغدار کیا۔ انہوںنے بتایا کہ المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی پاکستان نے انسانیت کی خدمت کے لیے گراں قدر خدمات سر انجام دی ہیںجن کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت نے ان کا نام تمغہ امتیاز کے لئے منتخب کیا ہے جبکہ کراچی یونیورسٹی کی طرف سے انہیں ڈاکٹر آف لٹریچر کی اعزازی ڈگری بھی جاری کی گئی ہے۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان کی اسلامی اساس کے تحفظ کے لیے جماعت اہلسنت اپنا بھر پور کردار ادا کرتی رہے گی۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ مذہبی جماعتوں نے انتہا پسندی کی پشت پناہی کرکے اپنے کردار کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ مذہبی سیاسی رہنما اپنے دروازے عوام کی خدمت کے لیے کھول کر دوبارہ عوام کا اعتماد حاصل کر سکتے ہیں۔

مریدکے میں شائع ہونے والی مزید خبریں