آزادکشمیر یونیورسٹی کا سینڈیکیٹ اجلاس،متعدد تقرریوں،تعیناتیوں کی منظوری،یونیورسٹی کے لیے بجٹ کی منظوری

آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے ٹی ٹی ایس اسامیوں پر تعینات پروفیسرز نے عدالت جانے کا اعلان کر دیا

جمعرات 27 فروری 2020 16:32

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2020ء) آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کا سینڈیکیٹ اجلاس،متعدد تقرریوں،تعیناتیوں کی منظوری،یونیورسٹی کے لیے بجٹ کی منظوری،مزید اسامیوں کی تخلیق سمیت متعدد فیصلے،وائس چانسلر پروفیسر محمد کلیم عباسی نے اپنے آخری سینڈیکیٹ اجلاس میں متعدد میگا پراجیکٹس بھی منظور کروا لیے،اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں ڈین آف انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر محمد قیوم خان کے برادر نسبتی ڈاکٹر محمد جاوید خان کو بھی غیر قانونی طور پر یونیورسٹی میں باقاعدہ تعینات کیے جانے کی منظوری دے دی گئی ،آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے ٹی ٹی ایس اسامیوں پر تعینات پروفیسرز نے عدالت جانے کا اعلان کر دیا،تفصیلات کے مطابق آزادجموں و کشمیر یونیورسٹی نے گزشتہ برس مختلف شعبہ جات کے لیے اسامیاں مشتہر کیں جن پر اپنے چہیتوں کی تقرریاں کی گئیں۔

(جاری ہے)

شعبہ اردو میں اسسٹنٹ پروفیسر کی ٹی ٹی ایس کی اسامی پر شعبہ کالجز کے لیکچرر ڈاکٹر محمد جاوید خان اور مری کے رہائشی جونیئر سکول ٹیچر ڈاکٹر مسعود عباسی نے اپلائی کیا۔ ڈاکٹر مسعود عباسی کو غیر ریاستی ہونے کی وجہ دے نااہل قرار دے دیا گیا جب کہ ڈاکٹر محمد جاوید خان کو ٹی ٹی ایس کے لیے اہل قرار دیا گیا حالانکہ ٹی ٹی ایس کے لیے رولز کے مطابق فریش پی ایچ ڈی ہی اپلائی کر سکتا ہے اور یونیورسٹی کے اپنے رولز اور ایچ ای سی رولز کے مطابق اسسٹنٹ پروفیسر کی مستقل اسامی پر صرف یونیورسٹی کا حاضر سروس لیکچرر اپلائی کر سکتا ہے۔

گزشتہ برس جب ڈاکٹر جاوید خان کی ٹی ٹی ایس پر تعیناتی کا ایجنڈا سینڈیکیٹ اجلاس میں پیش ہوا تو ڈاکٹر محمد قیوم خان نے یہ اعتراض کیا کہ وہ جائن نہیں کرنا چاہتے جس کے بعد سینڈیکیٹ نے سفارش کی کہ اس اسامی کو دوبارہ مشتہر کیا جائے ،یونیورسٹی انتظامیہ نے اسامی دوبارہ مشتہر کرنے کے بجائے بغیر اشتہار ہی سلیکشن بورڈ کا انعقا دکر دیا اور ڈاکٹر محمد جاوید خان کو شعبہ اردو میں اسسٹنٹ پروفیسر بی پی ایس کی اسامی پر مستقل کر دیا گیا،ڈاکٹر محمد جاوید خان نے بی پی ایس کے لیے کاغذات سکروٹنی کمیٹی نے مسترد کردیے تھے ،سکرونٹی کمیٹی کی چیئرمین موجودہ رجسٹرار ڈاکٹر عائشہ سہیل تھیں جنھوں نے ڈاکٹر محمد جاوید خان کو بی پی ایس کیلئے نا اہل قرار دیا ، سینڈیکیٹ اجلاس میں ڈاکٹر محمد جاوید خان کو باقاعدہ طور پر گریڈ 19میں تعینات کیے جانے کی منظوری دے دی گئی ،ڈاکٹر محمد جاوید خان آزادکشمیر کے محکمہ کالجز میں لیکچرر تعینات ہیں ،اپنے قریبی رشتہ دار ڈاکٹر محمد قیوم خان کی آشیر آباد سے انھیں براہ راست غیر قانونی طور پر گریڈ 17سے گریڈ 19میں تعینات کر دیا گیا ،حالانکہ یونیورسٹی اشتہار کے مطابق اسسٹنٹ پروفیسر کی اسامی پر یونیورسٹی کے حاضر سروس ملازم کے علاوہ کسی کی تقرری نہیں کی جا سکتی ،آزادکشمیر کے شہریوں میں دن دیہاڑے میرٹ کے قتل عام اور قوانین کی دھجیاں اڑانے پر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ،یاد رہے اسی کیس کے حوالے سے قومی احتساب بیورو اور آزادکشمیر احتساب بیورو میں بھی وکلا کی جانب سے متعدد درخواستیں زیر کار ہیں ،اس سب کے باوجود ڈاکٹر محمد قیوم خان دیدہ دلیری کے ساتھ اپنے برادرنسبتی کو یونیورسٹی میں غیر قانونی طور پر تعینات کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

مظفرآباد کی سول سوسائٹی نے صدر ریاست سردار محمد مسعود خان ،وزیراعظم راجا فاروق حیدر سے صورت حال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے،ادھر آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی میں تعینات ٹی ٹی ایس پروفیسرز نے عدالت جانے کے حوالہ سے مشاورت مکمل کر لی ہے ،آئندہ چند روز میں باقاعدہ سینڈیکیٹ اجلاس کی کارروائی کو عدالت میں چیلنج کر دیا جائے گا۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں