صدر آزاد کشمیر نے بھارتی حکومت کی طرف سے نئے ڈومیسائل قواعد کو مستردکردیا

بھارتی حکومت کشمیر کو اپنی کالونی بنانے کی پالیسی ترک کر کے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی اُمنگوں کے مطابق حل کرے ،کشمیر کی آبادی کے تناسب کو بدلنے سے باز رہے ، سردار مسعود خان

پیر 6 اپریل 2020 18:01

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اپریل2020ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے بھارتی حکومت کی طرف سے نئے ڈومیسائل قواعد کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ کشمیر کو اپنی کالونی بنانے کی پالیسی ترک کر کے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی اُمنگوں کے مطابق حل کرے اور کشمیر کی آبادی کے تناسب کو بدلنے سے باز رہے ۔

اپنے ایک ویڈیو پیغام میں صدر آزاد کشمیر نے مقبوضہ جموں و کشمیر بھارتی حکومت کی طرف سے نئے ڈومیسائل قانون کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کا یہ قدم سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے جس کے مقصد مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر کے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی تحریک کو ختم کرنا ہے ۔

(جاری ہے)

اس نئے قانون کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ کشمیریوں سے اُن کی ملازمت کے حقوق چھین کر ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کو نوازا جائے ۔

اُنہوں نے کہا کہ بھارت کی بی جے پی حکومت نے ایک ایسے وقت میں رات کی تاریکی میں جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق پر شب خون مارا ہے جب ساری دنیا کرونا وائرس کی وبا سے لڑ رہی ہے اور خود کشمیر کے محصور و مجبور عوام کرونا کی وبا اور بھارتی فوج کے مظالم کی وجہ سے شدید کرب میں مبتلا ہے ۔ ڈومیسائل قانون کو بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سیوک سنگھ کی طرف سے کشمیریوں کی زمین ہتھیانے کی سازش قرار دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت پہلے دن سے کشمیر کو اپنی کالونی اور اہلیان کشمیر کو اپنا غلام بنانے کی پالیسی پر گامزن ہے جسے کشمیریوں نے کبھی قبول نہیں کیا اور وہ آئندہ بھی بھارت کے آگے اپنا سر جھکانے کے لیے کبھی تیار نہیںہوں گے ۔

اُنہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی بھارتی مظالم پر بے حسی کو افسوناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کو کرونا جیسی جس وبا کا سامنا ہے و ہ نا انصافی اور کشمیریوں پر مظالم جیسے واقعات پر خاموشی جیسے گناہوں کا نتیجہ ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے لیے اب بھی موقع ہے کہ وہ آگے بڑھے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم ، انسانی حقوق کی پامالیوں اور کالے قوانین ختم کرانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے ۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ ڈومیسائل قانون جیسے جبری ہتھکنڈوں کا مقصد بھارت کے شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں آباد کر کے کشمیریوں کو اپنی ہی زمین سے بے زمین کرنا اور اُن کو اپنے گھروں سے بے گھر کرنے کا منصوبہ ہے جسے وہ کبھی قبول نہیں کریں گے ۔ اُنہوں نے کہا کہ بھارت نے جس لاک ڈائون کا آغاز آج سے سات ماہ پلے کیا تھا اُس لاک ڈاون کا آج پورے بھارت کا سامنا ہے ۔

صدر آزاد کشمیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ، سیکرٹری جنرل انتینو گتریس اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کو نسل کے علاوہ انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی آبادی کے تناسب میں تبدیلی لانے کی کوششوں کا نوٹس لیںکیونکہ بھارت کے یہ اقدامات نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہے بلکہ یہ جنیوا کنونشن اور دوسرے بین الاقوامی قوانین کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں