وزیراعظم آزاد کشمیر کے معاون خصوصی چوہدری محمد رفیق نیئر کی حریت رہنما محمد یاسین ملک کے خلاف بھارت کی خصوصی عدالت کی جانب سے یکطرفہ ٹرائل کی شدید مذمت

ہفتہ 14 مئی 2022 22:30

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2022ء) وزیراعظم آزاد کشمیر کے معاون خصوصی برائے اطلاعات،سمال انڈسٹریز و ماحولیات چوہدری محمد رفیق نیئر نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کے خلاف بھارت کی خصوصی عدالت کی جانب سے یکطرفہ ٹرائل ، این آئی اے کی جانب سے دائر دہشت گردی کے مقدمات اور بغاوت کے الزامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

اپنے بیان میں چوہدری محمد رفیق نیئرنے بھارتی عدلیہ کے اس عمل کو غیر اخلاقی، غیر قانونی اور یاسین ملک کے خلاف سیاسی انتقام کا ایک عمل قرار دیا جو مودی کی قیادت میں بھارتی ہندوتوا کا شاخسانہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد عوام کے حق آزادی کی عوامی اور مضبوط ترین آواز کو خاموش کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اقوام متحدہ کے چارٹر اور قراردادوں کے تحت اپنے حق خودارادیت کے لیے لڑ رہے ہیں جبکہ بھارتی حکومت اپنی نوآبادیاتی آبادکاری کی پالیسی کو مسلط کرنے کے لیے ان کے خلاف انتہائی آمرانہ ہولناک طریقوں سے کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کشمیری نوجوانوں اور طلباء پر بھارت کی جانب سے تفتیشی مراکز میں پولیس کی جانب سے تشدد کے تیسرے درجے کے طریقے استعمال کیے جا نے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور کشمیری قیدیوں پر ظلم و ستم کو روکنے کے لیے اپنا اہم کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ یسین ملک کے خلاف بے بنیاد مقدمات ختم کر کے انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ وہ بھارت کی اس بربریت اور سفاکیت کا نوٹس لے۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں