حکومت پنجاب نے گندم کی فی من قیمت3900مقرر کرکے کسانوں کا گلہ گھونٹ دیا، امین باجوہ

حکومت پنجاب کی غلط پالیسی نامنظور ہے، پیداوار ی لاگت بڑھ گئی،انجمن کاشتکاراں لاہور ڈویژن کے صدرکی میڈیا سے گفتگو

اتوار 7 اپریل 2024 15:35

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2024ء) انجمن کاشتکاران پنجاب لاہور ڈویژن کے صدر چوہدری محمد امین باجوہ نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب نے گندم کی فی من قیمت3900مقرر کرکے کسانوں کا گلہ گھونٹ دیا ہے،حکومت پنجاب کی غلط پالیسی نامنظور ہے، پیداوار ی لاگت بڑھ گئی ہے، ن لیگ حکومت کسان کی تقدیر بدلنے جا رہی ہے،گندم پاکستان میں اس سال متوقع پیداوار ایک کروڑ اسی لاکھ ٹن کے لگ بھگ ہوگی، گورنمنٹ18لاکھ ٹن خرید کر نے کا پلان بنا رہی ہے باقی گندم کہاں جائے گی، اس کا کیا بنے گا۔

(جاری ہے)

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب گندم کی بوائی کا وقت تھا حکومتی ادارے سوتے رہے،کسان لٹتا رہا یوریا کھادتین ہزار قیمت والی کسان کو پانچ ہزار سے چھ ہزار تک اور ڈی اے پی آٹھ ہزار والی چودہ ہزار سے لیکر سترہ ہزار میں کسانوں کو ملی کسانوں نے یہ سب ظلم برداشت کیا،اب آگئے بڑے بڑے میاں صاحب جن کے ویژن کے مطابق کسان سے گنا کاشت کرانا چاہتے ہیں،شوگر ملز مالکان اکثر حکومت میں ہیں سب سے زیادہ شوگر ملز میاں برادران اور زرداری کی ہیں،جب گنا کاشت ہوجائے گا تو محنت کرے گا کسان اور پیسہ ان کی تجوری میں،یہ لوگ حسب معمول کسان کے پیسے سے اور ملز لگائیں گے اور اس سے منافع کما کر کسان کو کئی سالوں میں پیسے دیں گے،اگر میری بات سمجھ نہیں آئی تو ان سے کون پوچھے گا کسان کو پہلے خریدے گنے کے پیسے کیوں نہیں دیتے،خدا را کسان پر ظلم نہ کریں پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی زراعت کو کہنے والو ہوش کرو، جب ریڑھ کی ہڈی کو چوٹ لگتی ہے تو بندہ بے کار ہو جاتا ہیاب پاکستان کی ریڑھ کی ھڈی توڑی جا رہی ہے۔

ننکانہ صاحب میں شائع ہونے والی مزید خبریں