سانگلہ ہل جہیز کی لعنت،ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے علاوہ پوری دنیا میں کہیں بھی نہیں پائی جاتی،گلشان اختر

اسلام کے مطابق لڑکی والوں کے ذمہ نکاح کا کوئی خرچہ نہیں بلکہ لڑکا ذمہ دار ہے،انجمن ترقی نسواں کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 18 اپریل 2024 15:10

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2024ء) انجمن ترقی نسواں کی چیئر پرسن محترمہ گلشان اختر نے کہا ہے کہ جہیز کی لعنت،ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے علاوہ پوری دنیا میں کہیں بھی نہیں پائی جاتی، جہیز کا تصورہندوستان،بنگلہ دیش اور پاکستان کے علاوہ پوری دنیا میں کہیں بھی نہیں پایا جاتا، یہی وجہ ہے کہ ان تینوں ممالک میں لوگ جہیز کی وجہ سے پریشان ہیں بلکہ بات پریشانی سے بھی آگے نکل کر قتل و غارت تک پہنچ چکی ہے،وہ انجمن کے ماہانہ اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں،اس موقعہ پر کرن ارمان چٹھہ،ادیبہ شہباز مرزا،فخر النسائ ایڈووکیٹ، صبیحہ افتخار چٹھہ اور شبانہ امداد راجپوت نے بھی خطاب کیا،محترمہ گلشان اختر نے مزید کہا کہ ہندوستان کی سروے رپوٹ کے مطابق پچھلے تین سالوں مین تقریباً پچیس ہزار سے بھی زیادہ دلہنوں کا جہیزنہ لانے یا کم لانے کے جرم مین قتل ِ عام ہوا، پاکستان میں بھی اس گھناؤنے جرم میں اضافہ ہ ہو رہا ہے،پاکستان اور بنگلہ دیش میں بھی لاکھوں بچیاں بغیر جہیز کے بوڑھی ہو چکی ہیں اس رسم قاتل کا موجب ہندوستان ہے چونکہ تینوں ممالک پہلے اکٹھے تھے ا س لئے علیحدہ علیحدہ ہونے کے بعدبھی اس قاتل رسم سے چھٹکارا نہ پا سکے، باقی کسی ممالک میں جہیز کی وجہ سے چوریاں،ڈاکے،سود ی لین دین،ملاوٹ،گردہ فروشیاں،خودکشیوں جیسے گھنا ؤنے جرائم نہیں ہوتے اگر اس گندی رسم پر قابو نہ پایا گیا تو لگتا ہے کہ ایک وقت آنے والا ہے جب کچھ نہیں بچے گا،انہوں نے کہا کہ اسلام کے مطابق لڑکی والوں کے ذمہ نکاح کا کوئی خرچہ نہیں بلکہ لڑکا ذمہ دار ہے جو ہمارے معاشرے میں الٹ ہو چکا ہے۔

ننکانہ صاحب میں شائع ہونے والی مزید خبریں