نصیرآباد کے سیلاب متاثرین امداد کی راہ دیکھتے رہ گئے

شہباز ایئر بیس جیکب آباد سے آنے والے کروڑوں روپے کے راشن خیمے سیلاب متاثرین کے بجائے سیاسی بنیادوں پر مقامی ابادی کے سفارشی افراد میں تقسیم

پیر 8 اگست 2022 22:16

ٰڈیرہ مراد جمالی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اگست2022ء) نصیرآباد کے سیلاب متاثرین کیلئے اظہار ہمدردی کے جذبے سے شہباز ایئر بیس جیکب آباد سے آنے والے کروڑوں روپے کے راشن خیمے سیلاب متاثرین کے بجائے سیاسی بنیادوں پر مقامی ابادی کے سفارشی افراد میں تقسیم کردی گئی جبکہ کوٹ پلیانی باباکوٹ کے سیلاب متاثرین شہباز ایئر بیس جیکب آباد معیاری امداد کے آنے کا راستے دیکھنے کے بعد مایوس ہوکر گھروں کو چل دیئے پیپلز پارٹی کے مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن سابق صوبائی وزیر میر امین عمرانی شہباز ایئر بیس جیکب آباد کی امداد سیلاب متاثرین کے بجائے خشک علاقے میں تقسیم کرنے کی چیف سیکریٹری بلوچستان سے انکوائری کا مطالبہ کردیا تفصیلات کے مطابق شہباز ایئر بیس جیکب آباد کی انتظامیہ نے انسانی ہمدردی کے باعث نصیرباد کی یونین کونسل باباکوٹ یونین کونسل کوٹ پلیانی موضع مولوی یونین کونسل گڑھی رحمان کے سیلاب متاثرین کیلئے 25سو سے زائد سیلاب متاثرین کیے راشن خیمے ادوایات لیکر ڈیرہ مرادجمالی پہنچ گئے تھے مگر انتظامیہ نے خان کوٹ پولیس تھانہ کے جعفرآباد اور نصیرباد کی سرحدی علاقوں میں خشک علاقوں میں تقسیم کرایا گیا جبکہ حقیقی سیلاب متاثرین امدادی آنے کی شدید گرمی میں راہ تکتے رہے مگر امداد متاثرہ علاقوں میں پہنچنے کے بجائے راستے میں سیاسی بنیادوں پر تقسیم کردی گئی پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سابق صوبائی وزیر میر محمد امین عمرانی نے شہباز ایئر بیس جیکب آباد کی جانب سے انسانی ہمدردی کے باعث انے والی امداد کا غلط تقسیم کرنا قابل مذمت اقدام ہے غلط علاقے سلیکٹ کرنے والے آفیسروں کے خلاف تحقیقات کرائی جائے ایسے عمل سے مخیر حضرات میں شق وشکوک پیدا ہونگے اور کہاکہ کوٹ پلیانی کے سیلاب متاثرین حکومتی امداد کے منتظر کھلے آسمان تلے پڑے ہوئے ہیں سیلاب فنڈز پر سیاست کی جارہی ہے پیپلز پارٹی کے رکن کسان سیلاب کی امداد سے یکسر نظر انداز کردیئے گئے ہیں آصف علی زرداری بلاول زرداری بھٹو پیپلز پارٹی کے کارکنوں کسانوں ووٹروں کے علیحدہ امداد بھیجیں تاکہ کارکنوں کے دکھوں کا مداوا ہوسکے ۔

نصیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں