پنجگور میں تاریخی استقبال اور جلسہ میں شرکت کرنے پر عوام کا مشکور ہوں ،مولانا ہدایت الرحمن

،پنجگور میں جو لوگ مختلف واقعات میں مارے جاچکے ان کے خاندانوں سے تعزیت اور ہمدردی کرتا ہوں

پیر 4 اکتوبر 2021 16:43

3پنجگور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2021ء) پنجگور مولانا ہدایت الرحمن کا پنجگور پہنچنے پر دازی بونستان اسماعیل مشین پر شاندار استقبال کیاگیاگاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے ایک لمبے جلوس میں انہیں شہر پہنچایا گیا استقبال کے لئے آنے والوں میں جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی امیر حافظ محمد اعظم بلوچ جماعت اسلامی کے سابق امیر مولانا نورمحمد مدنی جمعیت طلباء کے سراج احمد بلوچ مسلم لیگ (ن )کے اشرف ساگر حنیف شمبے زئی انجمن تاجران کمیٹی کے صدرحاجی خلیل احمد دہانی حاجی لشکری زمباد یونین کے سیف اللہ سیفی اور دیگر اہم شخصیات موجود تھے چتکان بسم اللہ چوک پر منعقدہ جلسہ سے مولانا ہدایت الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجگور میں تاریخی استقبال اور جلسہ میں شرکت کرنے پر عوام کا مشکور ہوں اور یہ میرے اوپر آپ لوگوں کا قرض ہے پنجگور میں جو لوگ مختلف واقعات میں مارے جاچکے ہیں انکے خاندانوں سے تعزیت اور ہمدردی کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے زمہ عوام کے جان ومال کا تحفظ ہے وہ ٹوکن پر لگے ہوئے ہیں کوسٹ گارڈ روغن گارڈ بن چکا ہے انہوں نے کہا کہ اسی طرح دیگر ادارے بھی اپنے اصل کام سے ہٹ چکے ہیں اور مکران میں کاروبار میں مشغول ہوگئے ہیں مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ یہ عجیب منطق ہے کہ لوگوں کو روغن تیل لانے نہیں دیا جاتا ہے جبکہ منشیات کو کھلی چھوٹ حاصل ہے جس کا جی چاہتا ہے وہ کرسٹال ہیروین آزادی کے ساتھ ایک دوسرے علاقوں میں پہنچا دیتا مگر جب مکران کے لوگ اپنی ضروریات زندگی کے لیے تیل اور خوردنی اشیاء لاتے ہیں انہیں سختیوں کا سامنا ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہماری سرزمین ہے اور یہاں کے مالک ہم ہیں جب ہم اپنے ضروریات زندگی پورا کرنے کے لیے تیل اور دیگر خوردنی اشیاء لاتے ہیں تو بارڈر اور شاہراہوں پر ہماری تزلیل کیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کا زمہ دار کون ہے یہ سب کو معلوم ہے مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ ہم سے غلاموں جیسا سلوک ہورہا ہے ہمیں اس ملک کا شہری نہیں سمجھا جاتا ہے گاڑی مالکان کو ٹوکن میں الجھایا گیا ہے مگر جو لوگ مچھلی پکڑنے جاتے ہیں تو انہیں بھی ٹوکن دکھانے کا کہا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ میٹنگوں سے مکران کے عوام کو کچھ نہیں ملنے والا اپنے حقوق کے لیے عنقریب ایک لاکھ لوگوں کو تربت میں جمع کیا جائے گا اگر پھر بھی ہمارے جائز مطالبات پورے نہیں کئیے گئے تو 20 لاکھ لوگوں کو سڑکوں پر لائیں گے انہوں نے کہا کہ روزمرنے سے بہتر ہے انسان ایک بار عزت کی موت مرے اب اس طرح نہیں چلے گا کہ ہمارے لوگوں کی تزلیل کی جائے اور ہم چھپ رہ کر سب کچھ برداشت کریں انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارے اگر منعظم ہونے کا دعوی کرتے ہیں تو پھر دہشت گرد منشیات فروش قاتل اور چور اور ڈاکوؤں کو بھی پکڑیں عوام کی تزلیل اگربڑی کارکردگی ہے تویہ ہمارے سمجھ سے باہر ہے انہوں نے کہا کہ جام حکومت سے اچھائی کی امید نہیں ہے یہ واحد حکومت ہے جو جام کے نام پر ہے اور اسکے زیر اثر ادارے بھی جام ہوچکے ہیں انہوں نے کہا کہ میڈیا بھی ہمارے ساتھ انصاف نہیں کررہا یہاں رونما ہونے والے واقعات کو کوئی اہمیت نہیں دیا جاتا ہے جب لاہور کراچی پیشاور میں اگر کوئی گدھا نالے میں گرجاتا ہے تو وہ بریکنگ نیوز بن جاتی ہے جلسہ سے جے یو آئی کے ضلعی امیر حافظ محمد اعظم بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا ہدایت الرحمن نے مکران کے حقیقی مسائل پر حکمرانوں کو آئینہ دکھایا ہے مکران کے عوام کا سڑکوں پر نکلنا پالیسیوں سے بے زاری ہے بارڈر اور امن وامان کے مسائل مکران کے عوام کو خانہ جنگی کی طرف لے جارہے ہیں مسلح افراد کو کھلی چھوٹ حاصل ہے جو لوگوں کو اغوا اور قتل کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ منشیات فروش اور لینڈ مافیا پر کوئی پابندی نہیں ہے سب کو معلوم ہے کہ مسلح گروہ کون ہیں اور انکی سرپرستی کون کررہا ہے جب تک ہمارے دلوں میں خوف دلوں میں موجود رہے گا اس وقت تک یہ نا معلوم ہم پر راج کرتے رہیں گے ٹوکن سسٹم بلوچ کا عزت نفس مجروح کرنے کی ایک سازش ہے ہمارے نوجوانوں کو گھنٹوں روڑ پر دھوپ میں کھڑا کرکے انہیں اذیت دیا جارہا ہے حکومت تبدیل ہونے سے ہمارے لوگوں کی حالت نہیں بدلے گی بلکہ پالیساں وہی ر ہیں گی جو پہلے تھے بلیدہ میں چھاپہ کے دوران معصوموں پر گولیاں برسائی گئیں کیا یہ مسلمان پاکستانی اور بلوچستانی نہیں تھے جن پر گولیوں کی بارش کردی گئی انہوں نے کہا کہ بلوچ کو اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ منشیات فروشوں اغوا کاروں اور چورروں اور لینڈ مافیا کو سرکاری سرپرستی حاصل ہے سابق صوبائی وزیر میر غلام جان بلوچ نے کہا کہ ہم کس چیز کا رونا روہیں بارڈر بھی بند کردیا گیا اور لوگوں کو لوٹ مار کے زریعے خوفزدہ کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچ کا معاشی قتل عام ہورہا ہے ہم صرف میتیوں کو دفنانے کے لیے پیدا ہوئے ہیں ہمارے مطالبات ناجائز نہیں ہیں ملکی آئین اور قانون کے مطابق ہیں ادارے لوگوں کے ٹیکسوں سے تنخواہ لے رہے ہیں وہ حاکم نہیں بلکہ محافظ ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں مختلف مسائل میں الجھادیا گیا ہے قاتل قتل کرتا ہے وہ گرفتار نہیں ہوتا ٹوکن مانگنے پر بھی نہیں ملتا ہدایت الرحمن کو ہم عوام کے حقوق کی جہدوجہد پر سلام پیش کرتے ہیں اور پرامن طریقے سے اپنے جائز حقوق چھین کر رہیں گے عوام دلوں سے خوف نکال دین انجمن تاجران کمیٹی کے صدر حاجی خلیل احمد دہانی نے کہا کہ ایسا گھر نہیں جہاں ایک بچہ لاپتہ اور قتل نہیں ہوا مکران کے اضلاع کا کاروبار بارڈر سے ہے پہلے ائل ٹینکرز کو بند کردیا گیا جس سے یہاں کے لوگوں کو اربوں روپے کا نقصان ہوا اب اسٹیکر اور ٹوکن کے نام پر لوگوں کو بے روزگار کیاگیا ہے اسٹیکر اور ٹوکن سات لاکھ روپے میں بیچا جارہا ہے غریب لوگوں کی زمہ داروں اور دیگر بااثر افراد تک رسائی نہیں ہے وہ اپنا درد دل جاکر کہاں بیاں کریں بارڈر پالیسی نے لوگوں کو معاشی بدحالی کا شکار بنادیا ہے بازار میں چوری اور دکانوں میں نقب زنی بھی ہورہی ہے پیپلزپارٹی کے ضلعی رہنما شاہ حسین آغا نے کہا کہ اس وقت سب بڑا مسلہ بے روزگاری کا ہے ہمارے نوجوانوں کے لیے روزگار کا واحد ذریعہ بارڈر پر ہے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ بلوچ کو اب بارڈر پر بھی روزگار کرنے نہیں دیا جارہا ہے جب ہم روزگار کی بات کرتے ہیں تو ہمیں غدار اور ملک دشمن کہا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ کسی بھی ادارے کو کو ٹوکن دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے وہ صرف بارڈر کے تحفظ کے لیے ہے انہوں نے کہا کہ کسٹم بھی ٹوکن نہیں بانٹ سکتا ہے ٹوکن بازار میں لاکھوں روپے میں بیچے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ اداروں کو عوام کے تحفظ کے لیے تنخواہ دیتا ہے اب سی ٹی ڈی کے زریعے بلوچستان کے عوام کو لاشوں کا تخفہ دیا جارہا ہے ہم عزت سے رہنا چاہتے ہیں ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے بلوچ اپنا جائز حق مانگتا ہے لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے بلوچستان اب مذید تجربات کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے عوام کے جائز حقوق سے دستبردار نہیں ہونگے اور جہدوجہد جاری رہے گا مسلم لیگ ن کے ڈویڑنل صدر اشرف ساگر نے کہا کہ مولانا ہدایت الرحمن نے جو تحریک گوادر سے شروع کی ہے اب یہ بلوچستان کے کونے کونے میں پھیل چکا ہے بلوچستان کے تمام علاقوں کے عوام کے یکساں مسائل ہیں انہوں نے کہا کہ پنجگور کے عوام مولانا کے ساتھ ہیں بارڈر پر عوام کے لیے روزگار بند کردیاگیا ہے نوجوان نسل کو منشیات کی طرف دھکیلا جارہا ہے شہر کے گلی محلوں میں منشیات عام ہے عوام اب تنگ آکر سڑکوں پر نکل رہے ہیں زمباد یونین کے سیف اللہ سیفی نے کہا کہ ہم ہدایت الرحمن کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے پنجگور کا دورہ کیا اور قوموں کی تقدیر اس وقت بدلتی ہے جب وہ مشکلات برداشت کریں گے انہوں نے کہا کہ مولانا ہدایت الرحمن ضمیروں کو جگانے کا نام ہے یہ ان لوگوں کی آواز ہے جو اپنا درددل بیاں نہیں کرسکے تھے اب انکو حوصلہ ملا ہے کلاشنکوف کلچر کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں حقوق کے لیے سوچ بدلنے کی ضرورت ہے ہدایت الرحمن کے ہاتھوں میں ہاتھ ملا کر انکا ساتھ دیں ۔

پنجگور میں شائع ہونے والی مزید خبریں