خیبر پختونخوا کی بہادر پولیس نے امن عامہ کے قیام کیلئے فرض شناسی کے انمٹ نقوش ثبت کئے ہیں ،علی آمین

یہ بات ہم سب کیلئے اطمینان کا باعث ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس اپنے نڈر اور فرض شناس افسر صفوت غیور شہید کے یوم شہادت (4 اگست) کو ہر سال "یوم شہدائے پولیس " کے طور پر مناتی ہے اور قوم کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے،یہ زندہ قوموں کی علامت ہے کہ وہ اپنے ہیروز کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی آمین

پیر 4 اگست 2025 02:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی بہادر پولیس نے امن عامہ کے قیام ، عوام کے جان و مال اور قومی املاک کے تحفظ کیلئے فرض شناسی کے انمٹ نقوش ثبت کئے ہیں اور پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران قربانیوں کی ایک تاریخ رقم کی ہے۔ یہ بات ہم سب کیلئے اطمینان کا باعث ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس اپنے نڈر اور فرض شناس افسر صفوت غیور شہید کے یوم شہادت (4 اگست) کو ہر سال "یوم شہدائے پولیس " کے طور پر مناتی ہے اور قوم کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔

یہ زندہ قوموں کی علامت ہے کہ وہ اپنے ہیروز کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں۔ یوم شہدائے پولیس کے موقع پر یہاں سے جاری اپنے ایک خصوصی پیغام میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس نے گذشتہ کئی دہائیوں سے انتہائی نامساعد حالات میں جس ہمت ،دلیری اور شجاعت کا مظاہرہ کیا ہے اس پر جتنا بھی فخر کیا جائے کم ہے۔

(جاری ہے)

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبرپختونخوا پولیس نے لازوال قربانیوں کی داستان رقم کی ہے۔ ملک و قوم کی حفاظت کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں میں پولیس کے سپاہیوں سے لے کر اعلیٰ افسران تک ہر رینک کے اہلکار اور افسران شامل ہیں۔ خیبر پختونخوا پولیس نے ہر محاذ پر شر پسند اور سماج دشمن عناصر کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور اس خطے میں امن کی بحالی کیلئے جو شہادتیں پیش کیں وہ تاریخ کے اوراق میں سنہرے حروف سے لکھی جائیں گی۔

یہ شہداء ہمارے محسن ہیں اور ہم ہمیشہ ان کے احسان مندر ہیں گے۔ ہم اپنے ان عظیم شہداء کو خراج عقیدت اور ان کے لواحقین کے صبر و استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ حکومت شہدائے پولیس کے لواحقین کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کے ساتھ بھر پور تعاون کا سلسلہ جاری رکھے گی جس کیلئے ایک باضابطہ طریقہ کار وضع ہے۔ موجودہ صوبائی حکومت پولیس فورس کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی فلاح و بہبود کیلئے ٹھو س اقدامات اٹھار ہی ہے۔

پولیس شہداء کے اہل خانہ کو صوبے کی مختلف ہاوسنگ اسکیموں میں مفت پلاٹس دیئے جار رہے ہیں۔ پولیس شہداء کیلئے بطوراے ایس آئی بھرتی کا کوٹہ 5 فیصد سے بڑھا کر 12.5 فیصد کر دیاگیا ہے اور اس نئے کوٹہ کے تحت 281 شہداء کے بچوں کو بطور اے ایس آئی بھرتی بھی کرلیا گیا ہے۔ موجودہ صوبائی حکومت نے شہداء کی قربانیوں اور ان کے اہل خانہ کی ضروریات و اخراجات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے رواں مالی سال کے بجٹ میں تمام رینکس کے شہداء کیلئے مقررہ شہید پیکج میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔

صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے حکومت قائم کرتے ہی پولیس فورس کو مضبوط اور مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا اور اس مقصد کیلئے پولیس کا سالانہ بجٹ گزشتہ مالی سال بڑھا کر 124 ارب روپے کردیا تھا جسے رواں سال مزید بڑھا کر 158 ارب روپے کردیا ہے تاکہ پولیس کی ضروریات بہتر طریقے سے پوری ہو سکیں۔ ہم نے پولیس فورس کو مضبوط اور مستحکم بنانے کیلئے گزشتہ ایک سال کے دوران 30 ارب روپے سے زائد کے آلات او راسلحہ خریدا۔

موجودہ حکومت نے دہشت گردی سے متاثرہ جنوبی اضلاع میں پولیس فورس کو مضبوط بنانے کیلئے 2500 مختلف رینکس کی نئی آسامیاںتخلیق کی ہیں۔ ضم اضلاع میں ایلیٹ فورس کی پہلی بار تعیناتی کیلئے 1196 اہلکاروں کو جدید خطوط پر ٹریننگ کروائی گئی۔ خیبر پختونخوا پولیس کے جوانوں اور افسران کی تنخواہوں کو بلوچستان اور پنجاب پولیس کے برابر کردیا ہے جو ان کا حق تھا۔ میں یقین دلاتاہوں کہ صوبائی حکومت صوبے میں امن و امان کی بحالی کیلئے وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دے گی اور پولیس فورس کی تمام ضروریات کو بروقت اور ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے گا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں