جمعیت علمائے اسلام کی پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات منسوخ ہونے کی مذمت

اتوار 23 ستمبر 2018 20:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2018ء) جمعیت علما اسلام کے صوبائی ناظم انتخاب مولانا عبدالخالق مری نے بھارت کی طرف سے وزرا ئے خارجہ کی ملاقات منسوخ کرنے کی مذمت کرتے ہوئے مشورہ دیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری" پہلے تولو بھر بولو "کے اصول پر عملدرآمد کرلیں تو انہیں سفارتی اور حکومتی سطح پر ناکامیوں اور شرمندگی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

چونکہ دونوں افراتفری کے عادی اور مستقل مزاجی سے عاری ہیں ۔ اوربدقسمتی سے پہلی دفعہ اناڑیو ں کے ہاتھ میں حکومت آگئی ہے۔ بھارت کی طرف سے محض ملاقات کا اشارہ ملنے پر دونوں نے شور مچادیا کہ مذاکرات پر ہمارا ازلی دشمن ملک راضی ہوگیا ہے۔حالانکہ بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی اور انتہا پسند ہندووں کی اجارہ داری ہی دونوںممالک کے درمیان مذاکرات میں حائل رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہیں چاہیے کہ وہ بیان بازی سے پہلے وزارت خارجہ سے بھی مشورہ کرلیا کریں تاکہ شرمندگی نہ اٹھانا پڑے۔ صوبائی سیکرٹریٹ میں مختلف اضلاع کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا عبدالخالق مری نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ شسما سوراج سے شاہ محمود قریشی کی ملاقات کا اعلان شور شرابہ سے زیادہ کچھ نہیں تھا۔ مگر پاکستان میں اسے بڑی کامیابی قراردیا جانے لگا ،جس کے کوئی امکانات نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اب تک کے اقدامات سے یو ٹرن کی پالیسیاں مزید واضح ہوگئی ہیں۔ سعودی عرب ہمارا مخلص اسلامی ملک ہے، جو ہمیشہ پاکستان کی عزت کرتے ہیں چاہے حکومت میں کوئی بھی ہو۔ چونکہ مضبوط سفارتی تعلقات دونوں ممالک کی ضرورت ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں