ناموس رسالت قانو ن اور اٹھارہویں ترمیم میں کسی قسم کی تبدیلی کی مزاحمت کی جائے گی، مولانانوراللہ

نیا پاکستان کے نعرے پر عوام کو بیوقوف بنانے والے آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے مہنگائی کے ذریعے عوام سے آخری نوالہ بھی چھیننا چاہتے ہیں،صوبائی صدرمتحدہ مجلس عمل

اتوار 21 اکتوبر 2018 19:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2018ء) متحدہ مجلس عمل کے صوبائی صدراوررکن بلوچستان اسمبلی مولانانوراللہ نے کہاہے کہ ناموس رسالت قانو ن اور اٹھارہویں ترمیم میں کسی قسم کی تبدیلی کی مزاحمت کی جائے گی، نیا پاکستان کے نعرے پر عوام کو بیوقوف بنانے والے آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لئے مہنگائی کے ذریعے عوام سے آخری نوالہ بھی چھیننا چاہتے ہیں،ان خیالات کااظہارانہوںنے قلعہ سیف اللہ کے ایک وفدسے گفتگوکرتے ہوئے کیاانہوںنے کہاکہ سول حکومت کے کام عدلیہ اور فوج کررہی ہے۔

اور بظاہر ملک میں جوڈیشل مارشل لا کا ماحول ہے،جوکہ سول بالادستی پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔عدلیہ اور فوج کو اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں پر توجہ دینی چاہیے۔ دونوں معزز اداروں کی حکومتی معاملات میں دلچسپی سے واضح ہورہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کے پاس ترقی کا کوئی پروگرام نہیں۔

(جاری ہے)

محض دعوے ہیںجو پورے کرنے میں ناکام ہیں، موجودہ حکومت بھی وہ سب اقدامات کررہی ہے، جو ماضی کی حکومتیں کرتی رہی ہیں۔

سیاسی مخالفین کے خلاف نیب قوانین کو استعمال کیا جارہا ہے، احتساب ضرورہونا چاہیے لیکن یہ صرف اپوزیشن جماعتوں کا ہی نہیں، حکومت میں موجود افراد کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ نیب کے اقدامات اور حکومت میں شامل سیاسی رہنماوں کے بیانات میں مماثلت سے اس پورے عمل پر سوالیہ نشان ہے۔ جس سے لگتا ہے کہ دونوں کو کوئی اور چلا رہا ہے،انہوںنے کہاکہ متحدہ مجلس عمل جو موثر اسلامی جماعتوں کا سیاسی اتحاد قراردیتے ہوئے اس کے تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کا عزم کیا گیا ،پاکستان اسلامی ملک ہے، جس میں ناموس رسالت کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

قانون کے غلط استعمال کے نام پر کسی مرتد گروہ کو بچانے کی کوشش ناکام بنادیں گے،انہوںنے کہا کہ مدارس دینیہ اسلام کے قلعے ہیں، اتحاد تنظیمات مدارس کی20۔نکاتی مطالبات کی حمایت کرتے ہیں ۔ حکومت تسلیم کرے اور ماضی میں ہونے والی زیادتیوں کا بھی ازالہ کیا جائے۔کہ حکومت معاشی سطح پر بالکل ناکام ہوچکی ہے۔ اقدامات سے لگ رہا ہے کہ حکومت کوئی اور چلا رہا ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں