موسم سرما کے شروع ہوتے ہی گیس پریشرمیں کمی اور لوڈ شیڈنگ حکومت وگیس انتظامیہ کی نااہلی وناکامی ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی

ملک بھر کو گیس فراہم کرنے والا سوئی کا بلوچستان کے اضلاع کو گیس فراہم نہ کرنا بلوچستان کے عوام کیساتھ زیادتی ہے بلوچستان کے تمام اضلاع کو گیس اور صوبہ بھر کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ دیا جائے ،گیس بجلی کی لوڈشیڈنگ سے بلوچستان کے عوام ومعیشت اور زراعت تبا ہ ہو کر رہ گئی ہے ، صوبائی امیر جماعت اسلامی

منگل 13 نومبر 2018 20:54

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2018ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ موسم سرما کے شروع ہوتے ہی گیس پریشرمیں کمی اور لوڈ شیڈنگ کاشروع ہونا حکومت وگیس انتظامیہ کی نااہلی وناکامی ہے ملک بھر کو گیس فراہم کرنے والا سوئی کا بلوچستان کے اضلاع کو گیس فراہم نہ کرنا بلوچستان کے عوام کیساتھ زیادتی ہے بلوچستان کے تمام اضلاع کو گیس اور صوبہ بھر کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ دیا جائے ۔

گیس بجلی کی لوڈشیڈنگ سے بلوچستان کے عوام ومعیشت اور زراعت تبا ہ ہو کر رہ گئی ہے ٹیوب ویلز شمسی توانائی پر منتقل ہونے ،اکثرگھریلو صارفین کی جانب سے بجلی کے متبادل استعمال کے باوجود بلوچستان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے جو اس بات کو ظاہر کر رہی ہے کہ بجلی کی قلت نہیں واپڈ ااہلکاروں کی عادت وبلوچستان کے عوام کیساتھ زیادتی کیسواکچھ نہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارانہوں نے نجی ٹی وی کو انٹرویوکے دوران گفتگومیں کہی مولاناعبدالحق ہاشمی نے مزید کہا کہ بلوچستان میں بجلی کااستعمال ملک بھرمیں کم ہوتا ہے مگر لوڈشیڈنگ ملک بھر کی نسبت زیادہ ۔یہ بلوچستان کے عوام ،زمینداروں وکسانوں ہر طبقہ کیساتھ زیادتی ہے ۔بلوچستان کیساتھ ہرمعاملہ میں سوتیلاسلوک نے یہاں کے عوام میں ردعمل واحساس محرومی پیداکردی ہے ۔

بلوچستان کے عوام کو معاشی آئنی حقوق دینا ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں گیس و بجلی کی بندش سے گھریلواور کاروباری زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے ۔ سردی کی شدت بڑھتے ہی لوگوں کے مسائل میں اضافہ ہو چکا ہے ۔صبح وشام بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ،عدم فراہمی سے گھریلو زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے گھروں میں کھانے و ناشتہ کے اوقات میں بجلی وگیس کی بندش نے شہریوں کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بجلی و گیس کی وجہ سے گھروں میں پینے کا پانی نایاب ہو گیا ہے، ڈیوٹی پر جانے والے ملازمین اور طالب علم بغیر ناشتہ کئے سکولوں اور دفاتر جانے پر مجبو ر ہیں اور مساجد میں نمازیوں کو وضو تک کیلئے پانی دستیاب نہیں رہا اس صورتحال میں شہری نفسیاتی امراض کا شکار ہورہے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ گھریلو نظام زندگی اور کاروبار مفلوج اور ٹھپ ہونے سے مزدور طبقہ کی اکثریت بے روزگاری کا شکار ہو کر گھروں میں بیٹھ گئی ہے ۔

بدقسمتی سے آج حکمرانوں کے پیرس کوئٹہ میں عوام مہنگی ایل پی جی اور لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں ۔انہوںنے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ کوئٹہ شہر سمیت بلوچستان بھر میں گیس وبجلی کی لوڈشیڈنگ کو جلدسے جلد ختم کیا جائے اور ان اضلاع کو گیس فراہم کی جائیں جہاں تاحال گیس کی سہولت نہیں پہنچی ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں