کچے میں ڈاکوؤں کے پکے ڈیرے پولیس کیلئے درد سر بن گئے

پولیس نے ڈاکوؤں کے خلاف 9 بڑے اور 12 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیے جس کے نتیجے میں 23 ڈاکو ہلاک اور 70 ڈاکوؤں کوگرفتارکیا گیا

ہفتہ 16 دسمبر 2023 19:17

کچے میں ڈاکوؤں کے پکے ڈیرے پولیس کیلئے درد سر بن گئے
راجن پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2023ء) راجن پور کچہ کئی سالوں سے پولیس کے لیے درد سر بنا ہوا ہے جہاں ڈاکوؤں نے اپنے پکے ڈیرے ڈال رکھے ہیں ، رواں سال ڈاکوؤں کیخلاف پولیس نے آپریشن بھی کیے جن میں کچھ کامیابی اور نقصان بھی اٹھانے پڑے۔دریائے سندھ کے کچے کا علاقہ سندھ اور پنجاب کے بارڈر سے شروع ہوتا ہے، کچے کے مختلف علاقوں میں ڈاکوؤں کے پکے ٹھکانے ہیں، اب تک پولیس نے ڈاکوؤں کے خلاف 9 بڑے اور 12 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیے جس کے نتیجے میں 23 ڈاکو ہلاک اور 70 ڈاکوؤں کو گرفتار کیا گیا۔

اس کے علاوہ ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن میں 19پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا اور 34 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق سال 2023 میں کچہ آپریشن میں 5 ڈاکو ہلاک اور 48 ڈاکوؤں کے سہولت کاروں کو گرفتار کیا گیا جبکہ 23 ڈاکوؤں نے گرفتاری دی، ڈاکوؤں کے خلاف لڑتے ہوئے ایک پولیس اہلکار شہید اور 4 زخمی ہوئے۔

(جاری ہے)

اس وقت کچے میں قائم 15پولیس چوکیوں پر 512 پولیس اہلکار تعینات ہیں، پولیس کی جانب سے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے باوجود کئی علاقوں میں ڈاکو راج اب بھی قائم ہے جہاں اغوا برائے تعاوان، قتل، ڈکیتی جیسے سنگین وارداتیں ہونا معمول بن چکی ہیں۔سال کے اختتام پر کچے کے مکین آج بھی حکومت سے امید لگائے ہوئے ہیں کہ ڈاکوؤں کا جلد خاتمہ ہو تاکہ وہ بھی چین کی زندگی بسر کرسکیں۔

راجن پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں