اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر 3 دن کیلئے پابندی عائد

پابندی کا اطلاق آج سے 15 مئی کی رات 12 بجے تک ہو گا، پابندی کا اطلاق آئی جی جیل خانہ جات کے فیصلے کے بعد کیا گیا، جیل انتظامیہ کو جیل کے اطراف میں سرچنگ کی بھی ہدایت

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 13 مئی 2024 15:57

اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر 3 دن کیلئے پابندی عائد
راولپنڈی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13 مئی 2024) راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر3 دن کیلئے پابندی عائدکر دی گئی،پابندی کا اطلاق آج سے 15 مئی کی رات 12 بجے تک ہو گا، پابندی کا اطلاق آئی جی جیل خانہ جات کے فیصلے کے بعد کیا گیا، جیل انتظامیہ کو جیل کے اطراف میں سرچنگ کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ پابندی کا فیصلہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا۔

جیل ذرائع نے بتایا کہ ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے جیل کے اندر ہنگامی مشقیں کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔اس سے قبل بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کا میکنزم طے کرنے کا حکم دیا تھا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پرپابندی کا فیصلہ محکمہ داخلہ پنجاب نے کیاتھا جس کا اطلاق 2 ہفتوں کیلئے کیا گیاتھا اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا تھا۔پولیس نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا کوریج پر بھی پابندی لگادی تھی۔ پولیس نے اڈیالہ جیل گیٹ نمبر 5 کے باہر میڈیا گاڑیوں کی پارکنگ پر بیرئیر لگادئیے تھے۔ جیل کے باہر خاردار تاروں کی تنصیب اور اندر ہر شخص کی تلاشی لینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

جیل کے اطراف کلیئرنس آپریشن کرنےکا بھی حکم جاری کیا گیا تھا۔پولیس کی جانب سے میڈیا کو ہدایات جاری کی گئیں تھیں کہ میڈیا کو کوریج کی اجازت نہیں۔ میڈیا ٹیمیں جیل سے 2 کلومیٹر دور چلی جائیں۔یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کا میکنزم طے کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں فریق بیٹھ کر ایک میکنزم بنائیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقاتوں پر پابندی کے آرڈر کے خلاف درخواست پر سماعت کی تھی۔سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اسد وڑائچ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تھے اور بتایا تھاکہ ملاقاتوں کیلئے کئی 100 درخواستیں موصول ہوتی تھیں۔عدالت میں وکیل شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی عدالت میں یہ طے ہوگیا تھا۔

جسٹس ارباب طاہر نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا تھاکہ آپ روز کسی نئے اعتراض کے ساتھ آ جاتے ہیں، ان آرڈرز کے فیلڈ میں ہوتے ہوئے آپ نے دیکھنا ہے، کیا آپ ان آرڈرز کی خلاف ورزی چاہ رہے ہیں؟۔عدالتی احکامات کے باوجود بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی تھی۔

بعدازاں28مارچ کو اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت وی آئی پیز اور تمام قیدیوں سے ملاقات پر لگی دو ہفتے کی پابندی ختم کر دی گئی تھی۔سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے بتایا تھاکہ جیل میں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم کر دی گئی ۔ جیل میں موجود تمام قیدیوں کے لواحقین نارمل ایس او پیز کے مطابق ملاقات کرسکیں گے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں