شیخوپورہ میں زمانہ جاہیلت کی یاد تازہ کر دی گئی

سنگدل شخص نے 3 لاکھ روپے کے عوض 13 سالہ بیٹی 60 سالہ شخص کو فروخت کر دی

muhammad ali محمد علی ہفتہ 19 جون 2021 00:11

شیخوپورہ میں زمانہ جاہیلت کی یاد تازہ کر دی گئی
شیخوپورہ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 جون2021ء) شیخوپورہ میں زمانہ جاہیلت کی یاد تازہ کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع شیخوپورہ میں ایک کم سن بچی کو چند لاکھ روپے کے عوض فروخت کر دیا گیا۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے سنگدل شخص نے 3 لاکھ روپے کے عوض 13 سالہ بیٹی کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے 60 سالہ شخص کو فروخت کر دی۔

بچی کی ماں کا بتانا ہے کہ اس کے شوہر نے 13 سالہ بیٹی کی عمر 18 سال ظاہر کر کے 7 بچوں کے 60 سالہ باپ سے نکاح کروا دیا۔ سنگدل شخص نے اپنا خون بیچنے کیلئے 3 لاکھ روپے کا معاوضہ بھی حاصل کیا، بعد ازاں بچی کو کوئٹہ بھیج دیا گیا۔ بچی کی ماں کا بتانا ہے کہ اس کی بیٹی پر اس کا شوہر اور سسرال والے بدترین ظلم ڈھا رہے ہیں، بچی کو خوفناک تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

بچی نے کوئٹہ سے فون کر کے کہا کہ اسے کسی طرح واپس لے آئیں۔ جس شخص کو اسے فروخت کیا گیا، وہ رات کو اسے بدترین تشدد اور اذیت کا نشانہ بناتا ہے، اس کے بال کھینچ کر زمین پر گھسیٹا جاتا ہے۔ جبکہ گھر کے دیگر افراد اسے اکساتے ہیں کہ اس لڑکی کو یا تو گولی مار دو، زنجیروں سے باندھ دو یا پھندا لگا کر قتل کردو۔ یہ لوگ بچی کو زنجیروں سے باندھ کر کئی کئی روز تک کمرے میں بند رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ ملک میں کسی معصوم بچی کو فروخت کرنے کا یہ پہلا واقع نہیں ہے۔ کئی ایسے کیسز رپورٹ ہوئے جن میں کم سن اور نابالغ بچیوں کو چند پیسوں کو عوض عمر رسیدہ افراد کو نکاح کے نام پر فروخت کر دیا جاتا ہے۔ اب شیخوپورہ کا واقعہ سامنے آنے کے بعد عوام کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ حکومت موثر قانون سازی کے ذریعے ایسے واقعات کی روک تھام یقینی بنائے۔ جو افراد اپنی بچیوں کو فروخت کرنے یا کم سن بچیوں کو خریدنے میں ملوث ہوں، انہیں سخت سے سخت سزا دے کر عبرت کا نشان بنایا جانا چاہیئے۔

شیخوپورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں