سبی،تین قبائل میں راضی نامہ

بدھ 16 جنوری 2019 23:59

سبی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2019ء) غلام بولک رند قبیلے نے دوہرے قتل کے تصفیہ کے لئے بلوچی رسم و رواج کے تحت سادات اور مختلف قبائلی معتبرین اور سینکڑوں معززین پر مشتمل اور سابق تحصیل ناظم سبی میر اصغر مری کی سربراہی میںبلوچی میڑھ لیکر مری اورہاڑہ قبائل کے پاس گئے ،تینوں قبائل راضی نامہ کر کے آپس میں شیر وشکر ہوگئے ، ہاڑہ قوم نے بلوچی میڑہ کو دو لاکھ روپے اور مری قبیلے نے بلوچی میڑھ کو عزت دیتے ہوئے گیارہ لاکھ روپے بخش کر دئیے،غلام بولک قبیلے کو مجموعی طور پر مقتولین کے ورثاء کو تیس لاکھ روپے دیعت ادا کرنے تھے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ایک ہفتہ قبل سابق تحصیل ناظم سبی میر اصغر مری نے ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے پانچ سال سے جاری غلام بولک ،مری اور ہاڑہ قبائل میں گشت وخون جاری تھاغلام بولک قبیلے نے مری اور ہاڑہ قبیلے کے ایک ایک شخص کو قتل کر دیا تھا جس کا بلوچی رسم ورواج کے تحت فیصلہ کیا اور غلام بولک قبیلے کو مجموعی طور پر مقتولین کے ورثاء کو تیس لاکھ روپے دیعت ادا کرنے کا فیصلہ ہوا اور آج غلام بولک رند قبیلے نے دوہرے قتل کے تصفیہ کے لئے بلوچی رسم و رواج کے تحت سادات اور مختلف قبائلی معتبرین اور سینکڑوں معززین پر مشتمل اور سابق تحصیل ناظم سبی میر اصغر مری کی سربراہی میںبلوچی میڑھ لیکر مری اورہاڑہ قبائل کے پاس گئے ،تینوں قبائل نے راضی نامہ کر کے آپس میں شیر وشکر ہوگئے اور دعا خیر کی گئی اور اس موقع پر دیعت کی پہلا قسط غلام بولک رند نے ہاڑہ اور مری قبیلے کو ادا کرنا تھا ہاڑہ قوم نے بلوچی میڑھ کو دو لاکھ روپے اور مری قبیلے نے بلوچی میڑھ کو عزت دیتے ہوئے گیارہ لاکھ روپے بخش کر دئیے ۔

متعلقہ عنوان :

سیبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں