ضلع جنوبی وزیرستان میں پولیس کی کارکردگی پرعوام مایوس‘قبائلی علاقوں میں وہی پرانی نظام برقرار

بدھ 1 جولائی 2020 13:48

وانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جولائی2020ء) ضلع جنوبی وزیرستان میںپولیس کی کارکردگی پرعوام کامایوس کن اظہار خیال،ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوامی رائے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے حکومت نے عوام کے ساتھ وعدہ کیاتھا کہ ہر شہری کو تمام تر سہولیات گھرکے دہلیز پر مہیاکرنے کی ہرممکنہ کوشش کرینگے لیکن قبائلی علاقوں میں وہی پرانی نظام برقرار ہے علاقوں پولیس تھانوں کے باوجود کوئی تبدیل کرونڈ پر نظر نہیں آتی ہے ۔

120 کلومیٹر دور ضلع ٹانک میں جنوبی وزیرستان کے نام پر قائم سیشن کورٹ جوملکیت اور دوسرے معاملات پر عوام کو فیصلے دینے کے باوجود یہاں مقامی پولیس اور تھانے دار پھربھی گھٹ جوڑ کی بنیاد پر حقدار کے خلاف کاروائی کرنے سے نہیں روک تھے ہیں اس بابت آحمدزئی وزیر قبائل نے وزیراعلیٰ خیبرپختون خواہ ودیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ خدا را مذید مظلوم قبائل پر رحم کرکے یا تو سیشن کورٹ کی فیصلے پر عمل کو یقینی بنایا جائے یا مقامی جرگے کو تقویت دے کر غریب عوام کو مذید تباہی سے بچائیں۔

(جاری ہے)

عوامی حلقوں کے مطابق اگر حکومت مذکورہ سیشن کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں کرتی،تو قبائلی روایتی جرگے کو مکمل طورپر فعال بنانے کی احکامات جاری کرے کیونکہ یہاں پولیس والے نہ جرگہ کو مانتے ہیں اور نہ دوسرے سرکاری احکامات کو مانتے ہیں کیونکہ وزیرستانی پولیس اپنے عزیز وعقارب کو ترجحی دیتے ہیں اس سے علاقہ میں مذید بدامنی پھیل سکتی ہے پھر ذمہ داری مقامی ضلعی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔۔

جنوبی وزیرستان‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں