وانا بازار کی عمارتی لکڑ منڈی میں آگ لگنے سے کروڑوں کا نقصان

ڑ منڈی، 17کے قریب آرا مشین،ایک گودام،ایک ہوٹل،25سے 30کے قریب عمارتی لکڑ کی قیمتی دوکانیں بھی جل کر راکھ کی ڈھیر بن گئیں

پیر 12 اکتوبر 2020 20:16

وانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2020ء) گزشتہ روز وانا بازار کے عمارتی لکڑ منڈی میں آگ لگنے سے کروڑوں کا نقصان ہوا، جس میں 7لکڑ منڈی،17کے قریب آرا مشین،ایک گودام،ایک ہوٹل،25سے 30کے قریب عمارتی لکڑ کی قیمتی دوکانیں بھی جل کر راکھ کی ڈھیر بن گئیں، جبکہ چار کے قریب ٹرانسفارمرز اور کئی کھمبے،ایک بوسہ ٹالی سمیت کریٹ منڈی بھی آگ کی زد میں آگئے ۔

آمدہ اطلاعات کے مطابق آگ بجلی شارٹ سرکٹ کی وجہ سے بھڑک اٹھ۔بالاآخر ضلعی انتظامیہ، پولیس اور ایف سی حکام کے علاوہ عام لوگوں کی کوششوں سے ریسکیو نے رات ایک بجے قریب آگ پر قابو پالیا، سرکاری ذرائع کے مطابق50سے 60تک کاروباری لوگ متاثر ہوئے ہیں ۔اس سلسلے میں متاثرہ مالکانان منڈی مالک امیر گل توجی خیل، منڈی مالک نورمحمد گنگی خیل، سیف الرحمن، لکڑی مالک، صحافی آدم خان وزیر،احسان اللہ، غازی الرحمن، سخی، آمان علی، منور خان، ظاہر رحمان، منڈی مالک عبدالحلیم، منڈی مالک بادشاہ مین، منڈی مالک گل زمان، گودام مالک زین اللہ، عزیز ہوٹل والا، دوکاندار ہدایات اللہ،ربنواز وزیر ودیگر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا کروڑوں کا نقصان ہوکر کنگال ہو کر رہ گئے۔

(جاری ہے)

ضلعی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے ودیگر حکومتی ادارے ہمارے ہونے والے نقصانات کا ازالہ کرے۔انہوں نے TMO کی لاپرواہی پرغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کء ماہ سے ٹی ایم اے کے زیر استعمال فائر بریگیڈ کی جنریٹر خراب پڑا ہے جس کی غفلت کے باعث ہمارا کروڑوں کا نقصان ہوا، اگر یہ ٹھیک ہوتاتو ہمارا اتنا نقصان نہیں ہوجاتا لہزا حکومت اسکا نوٹس لیا جائے کیونکہ وانا تیزی سے بڑے شہر کا رخ اختیار کرتا جارہا ہے۔مالکانان نے مطالبہ کیا کہ وانا میں ریسکیو عملہ کو تمام وسائل مہیا کئے جائیں تاکہ بروقت ہنگامی حالات سے نمٹا جاسکے۔احمدزائی وزیر کے سرکردہ عمائدین، علمائے کرام اور سیاسی قائدین نے نقصانات کے ازالے کا مطالبہ کیا۔

جنوبی وزیرستان‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں