دنیا دیکھ رہی ہے دوسرا سپرپاور امریکہ بھی اپنے تمام حلیفوں کے ساتھ رات کے اندھیرے میں افغانستان سے بھاگ رہا ہے، پروفیسر نظام الدین

ہفتہ 10 جولائی 2021 00:01

ٹنڈ والہیار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2021ء) جماعت اسلامی سندھ کے قائم مقام امیر پروفیسر نظام الدین میمن نے ٹنڈوالہیار کی امین مسجد میں ایک روزہ تر بیت گاہ کے سلسلے میں منعقد ہو نے والی تقر یب سے خطاب کر تے ہوئے کہا ہے کہ اس دور کے سب سے بڑے مجدد سید ابوالاعلی مودودیؒ نے اپنی مومنانہ فراست سے 1960؁ کی دہائی میں اعلان کیا تھا کہ’’ایک وقت آئے گا جب کمیونزم کو ماسکو میں پناہ نہیں ملے گی اور سرمایہ داری نظام کو واشنگٹن میں پناہ نہیں ملے گی‘‘ اللہ تعالیٰ نے اپنے مومن بندے کی یہ پیشنگوئی آج بلکل صحیح ثابت کردی ہے۔

سوویت یونین کی سپرپاورافغان پہاڑوں میں ریزہ ریزہ ہوگئی اور اب دنیا دیکھ رہی ہے کہ’’نیو ورلڈ آرڈر ‘‘ کا اعلان کرنے والی دوسری سپرپاور امریکہ بھی اپنے تمام حلیفوں کے ساتھ رات کے اندھیرے میں افغانستان سے بھاگ رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی نائب امیر ممتاز حسین سہتو،ڈپٹی جنرل سیکریٹری افضال آرائیں اور ضلعی امیر دیدار بہرانی نے بھی خطاب کیا۔

انہوں نے مزید کہا جماعت اسلامی کے ارکان وامیدواران قرآن وسنت سے اپنا تعلق مضبوط کریں ،انفرادی دائرے سے لیکر اجتماعی زندگی تک جماعت کی دعوت کو عام کریں ، اس ملک میں قوم نے تمام سیاسی جماعتوں کو آزماکر دیکھ لیا ہے عالمی طاقتوں کی آشیرباد سے آنے والے لوگ قوم کو مزید بین الاقوامی سودخوروں اور مالیاتی اداروں کے چنگل میں دیدیں گے، محب وطن قوتوں کو متحد ہوکر جماعت اسلامی کو موقع دینا ہوگا، اس وقت صرف ایک ہی راستہ ہے کہ اسٹیٹسکو کے موجودہ فرسودہ نظام سے جان چھڑائی جائے اور اقتدار عوام کے حقیقی نمائندوں کے حوالے کیا جائے۔

سندھ میں پیپلزپارٹی کی تیرہ سالوں سے مسلسل جاری حکومت نے جس پر سندھ کے عوام نے تین بار اعتماد کیا انہوں نے سندھ کے عوام کو ہمیشہ مایوس کیا ہے ،صوبے کے عوام معدنی وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود صحت،تعلیم، روزگار اور پینے کے صاف پانی سمیت بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں اسلئے اب سندھ کے عوام اپنی حقیقی اور عوامی قیادت لانے کیلئے جماعت اسلامی کے جھنڈے تلے جمع ہوں۔

نے ’’ذکر آخرت ‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آخرت اسلام میںایمانیات کا ایک اہم جز ہے، مسلم معاشرے کی تعلیم وتربیت میں آخرت کے تصور کا بڑا حصہ ہے،آج ہمارے معاشرے کے اندر جو اخلاقی گراوٹ ہے اس کا بڑا سبب آخرت سے بے نیازی ہے،مسلم معاشرے میں آخرت کے تصور سے لوگوں کی تیاری کی اشد ضرورت ہے، قرآن مجید میں بھی اس معاشرے کیلئے خوشخبری ہے جو معاشرہ آخرت کی فکر رکھتا ہو،آخرت کی فکر سے انسانیت کی خدمت ،عدل وانصاف ممکن ہے، دنیا کے جتنے بھی نظریات ہیں انہوں نے انسان کو انسانیت سے دو راور انسان پر ظلم نت نئے منصوبے بنائے ہیں۔

جماعت اسلامی ان تمام منصوبوں کو ناکام کرنے کیلئے ایسا معاشرہ اور ریاست وجود میں لانا چاہتی ہے جس کی بنیاد میں فکر آخرت کا پہلو سب سے نمایاں ہو، فکر آخرت سے ہی ایک انسان دوسرے انسان کا خیرخواہ ہوسکتا ہے۔ حاکم رعایا کا اور رعایا حاکم کی بھلائی چاہنے والا ہوگا۔آج ہمارے ملک میں میں جس طرح ہمارے خاندانی نظام پر حملہ کیا گیا ہے یہ آخرت سے لاپرواہی اور اللہ کی بغاوت کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔

ٹنڈو الہ یار میں شائع ہونے والی مزید خبریں