پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کےلئے جنوبی افریقہ کی وکٹیں کافی مشکل تھیں :رمیز راجہ

وکٹوں کی تیاری میں جنوبی افریقہ کو اپنے بلے بازوں کا ہی خیال کرلیناچاہئے تھا:کمنٹیٹر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 21 جنوری 2019 15:02

پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کےلئے جنوبی افریقہ کی وکٹیں کافی مشکل تھیں :رمیز راجہ
پورٹ ایلزبتھ(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21 جنوری2019ء) سابق قومی کپتان اور موجودہ کمنٹیٹر رمیز راجہ کا اصرار ہے کہ جنوبی افریقہ میں وکٹوں کا معیار بہتر بنانے کے لیے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان کے خلاف سیریز میں ٹیسٹ میچوں کیلئے تیار کی جانے والی وکٹیں بیٹسمینوں کے لیے کافی مشکل تھیں۔رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ یقینی طور پر ٹیسٹ میچوں میں استعمال کی جانے والی وکٹیں کافی مشکل تھیں جن پر خاص طور پر اوپنرز کے لیے کھیلنا آسان نہیں تھا کیونکہ اگر حریف ٹیم کا باﺅلنگ اٹیک اچھا ہو تو غیر مستقل اچھال کی وجہ سے مشکلات ڈبل ہو جاتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ موثر فاسٹ باﺅلنگ اٹیک کی موجودگی میں جنوبی افریقی حکام کو وکٹوں کے معیار پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ اچھے پیسرز کیلئے لازمی نہیں کہ وکٹ پر گھاس بھی چھوڑی جائے جس سے باو¿نس میں تنوع پیدا ہوجاتا ہے اور بال اکثر اونچی یا نیچی رہتی ہے جس سے بیٹسمینوںکے لیے مسائل جنم لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اگر وکٹ کا رویہ چوتھے یا پانچویں روز ایسا ہو تو بات سمجھ میں آ سکتی ہے لیکن جب پہلے روز شام کو یا دوسرے دن اس قسم کی صورتحال درپیش ہو تو پھر یہ وکٹ کے معیار پر سوالیہ نشان ہے اور اس کا نقصان ہوم ٹیم کے بیٹسمینوں کو بھی اٹھانا پڑتا ہے۔

سابق کپتان کے مطابق اگر گراﺅنڈزمین معیاری وکٹیں تیار کریں تو اس سے میزبان ٹیم کی بیٹنگ میں بھی بہتری آئے گی لیکن حالیہ سیریز میں تو نصف سنچری کی تکمیل کے بعد بھی بیٹسمینوں کو مشکل میں پھنسا دیکھا گیا حالانکہ ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ وکٹوں کی تیاری میں جنوبی افریقہ کو اپنے باﺅلرز کا ہی خیال کرلیناچاہئے۔واضح رہے کہ سیریز کے دوران قومی ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے بھی اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ جب وہ جنوبی افریقی ٹیم کے کوچ تھے اس وقت کے مقابلے میں اب وکٹوں کا معیار خاصا متاثر ہوا ہے۔
وقت اشاعت : 21/01/2019 - 15:02:46

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :